اس مرتبہ اگر بی جے پی دوبارہ اقتدار میں آتی ہے تو ملک کا بہت بڑا نقصان ہوسکتا ہے : کانگریس سینئر لیڈر سلمان خورشید

فرخ آباد: کانگریس کے سینئر لیڈر و سابق وزیر خارجہ سلمان خورشید نے اسی سال ہونے والے عام انتخابات کو کانگریس اور آر ایس ایس و بی جے پی کے درمیان نظریاتی جنگ سے تعبیر کیا ہے۔ مسٹر خورشید سنیچر کو بڑھ پور میں صحافیوں سے کہا کہ راجستھان، مدھیہ پردیش اور چھتیس گڑھ میں ہوئے اسمبلی انتخابات میں کانگریس کی جیت سے اس کے کارکنوں کو نیا حوصلہ ملا ہے۔ انہوں نے کہاکہ اترپردیش کی کمان پرینکا گاندھی اور جیوتی رادتیہ سندھیا کو دینے سے کارکن کامیابی کے لئےکافی پرجوش ہیں اور ہر ممکن جدوجہد کرر ہے ہیں۔

سلمان خورشید کا کہنا ہے کہ کانگریس کا مقصد عوامی مقبولیت والی چھوٹی پارٹیوں کو ساتھ لیکر مرکز سے نریندر مودی حکومت کو بے دخل کرناہے۔ سماجوادی پارٹی (ایس پی) بہوجن سماج پارٹی (بی ایس پی) کے ساتھ دوسری رسوخ والی پارٹیوں کو بھی کانگریس اپنے ساتھ لے کر آگے بڑھنا چاہتی ہے۔

مسٹر خورشید نے یہ بھی کہا کہ اگر اس بار کے انتخابات میں نریندر مودی کی قیادت میں بی جے پی پھر سے مرکزی اقتدار پر فائز ہوتی ہے تو ملک کا بہت بڑا نقصان ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ میڈیا، ریزروبینک آف انڈیا، سی بی آئی و دیگر آئینی اداروں پر حکومت کا دباؤ ہے۔ کانگریس اس دباؤ کو ختم کرنا چاہتی ہے۔ رافیل معاملے پر انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم مودی کہتے کچھ ہیں اور کرتے کچھ اور ہیں کانگر صدر راہل گاندھی نے سب کچھ ایک دم صاف کردیا ہے۔