ضلع سطح پر علحدہ محکموں کے قیام کی ضرورت پر زور
حیدرآباد۔30ڈسمبر(سیاست نیوز) سنٹر فار پیس اسٹیڈیز کے زیر اہتمام تلنگانہ ریاست میںاقلیتوں کی ترقی کے امکانات اور چیلنجس کے عنوان پر منعقدہ ایک نشست اشوکا ہوٹل ‘ لکڑی کاپل میںمنعقد کی گئی ۔ جناب سیدعزیزپاشاہ سینئر کمیونسٹ قائد وسابق رکن پارلیمنٹ کے علاوہ جناب عابد رسول خان چیرمن اسٹیٹ میناریٹی کمیشن‘ جناب ایوب علی خان سینئر کنسلٹنٹ مولانا آزاد اُردو نیشنل یونیورسٹی کے علاوہ محترمہ سارہ متھیوس‘جناب ایس کیو مقصود نے بھی اس نشست سے اظہار خیال کیا۔ محترمہ نسیم چودھری نے کاروائی چلائی۔ معزز مقررین نے اقلیتوں کے متعلق مرکزی اور ریاستی حکومتوں کی معلنہ فلاحی اسکیمات کو روبعمل لانے میںعہدیداروں کی کوتاہیوں کو سب سے بڑی رکاوٹ قراردیا۔ مقررین نے کہا کہ کوئی بھی حکومت اقلیتوں کے بشمول پسماندگی کاشکار دیگر طبقات کی فلاح وبہبود کے لئے سنجیدگی کے ساتھ کام نہیں کرتی۔ مقررین نے حکومتوںکی معلنہ اسکیمات کو عوام تک پہنچانے بالخصوص اقلیتو ں کی اسکیمات کو کار کرد بنانے میں ضلع سطح پر علیحدہ محکموں کے قیام کو ناگزیر قراردیا۔ مقررین نے فلاحی اسکیمات کو صرف اعلانات تک محدود کردینے کے عمل کو بھی اقلیتی طبقات کیساتھ بھونڈامذاق قراردیا اور کہاکہ اقلیتوں کے مسائل کے نام پر کمیٹیوں اور کمیشنوں کا قیام عمل میں لایاجاتا ہے مگر مذکورہ کمیشن اور کمیٹیوں کی سفارشات کو یکسر فراموش کردینے کا کام بھی کیاجاتا ہے۔ مقررین نے اپنے خطاب میںراجندر سنگھ سچر کمیٹی اور جسٹس رنگناتھ مشرا کمیشن کی رپورٹس کا بھی حوالہ دیا اور کہاکہ واضح سفارشات کے باوجودمرکز ی اور ریاستی حکومتیںتمام محاذوں پر اقلیتوں کے مسائل کوحل کرنے میںپوری طرح ناکام ہیں۔مقررین نے کہا کہ اقلیتوں بالخصوص مسلمانوںکے مسائل کو دور کرنے میںمسلمانوں کے معاشی طور پر مستحکم طبقے کو بھی سرگرم رول ادا کرنے کی ضرورت ہے۔