اسکول بیاگس اور ہوم ورک پر حکومت کے احکامات بے اثر

خانگی اسکولس کی حسب معمول روش برقرار ، محکمہ تعلیمات خاموش تماشائی
حیدرآباد۔2اگسٹ (سیاست نیوز) محکمہ تعلیم کی جانب سے اسکول بیاگ اور ہوم ورک کے متعلق احکامات کی اجرائی کا کوئی فائدہ نہیں ہوا ہے بلکہ خانگی اسکولوں کی روش جوں کی توں برقرار ہے اور محکمہ تعلیم کے عہدیدار خاموش تماشائی بنے ہوئے ہیں۔ریاستی حکومت نے یکم تا پانچویں جماعت کے طلبہ کو ہوم ورک نہ دینے کی ہدایات جاری کی ہیں لیکن محکمہ کی ان ہدایات کا اسکول انتظامیہ پر کوئی اثر نہیں ہوا بلکہ وہ اپنے سلسلہ کو جاری رکھے ہوئے ہیں ۔محکمہ تعلیم نے بچوں سے ان کے بچپن کو چھیننے سے بچانے کیلئے انہیں ہوم ورک نہ دینے کی ہدایات جاری کی ہیں لیکن اب بھی نہ صرف خانگی اسکولوں بلکہ سرکاری اسکولوں میں بھی ہوم ورک دینے کا سلسلہ جاری ہے۔حکمہ تعلیم کے عہدیداروں نے بتایا کہ ایسا کرنے والے تعلیمی اداروں اور اساتذہ کے خلاف کاروائی کی جائے گی لیکن محکمہ کی اس دھمکی کے متعلق اسکول انتظامیہ کا کہنا کہ ہوم ورک نہ دینے سے طلبہ کی کارکردگی میں خرابی آئے گی اور اس کے منفی اثرات ان کے نتائج پر مرتب ہوں گے لیکن محکمہ تعلیم کا کہنا ہے کہ یکم تا پانچویں جماعت کے طلبہ کے پرچہ امتحانات اسکول میں تنقیح کئے جاتے ہیں اور یہ اساتذہ کی ذمہ داری ہے کہ وہ اسکول کے اوقات کار میں ان کی کارکردگی کو بہتر بنائیں۔ریاستی حکومت کے احکامات کے باوجود محکمہ تعلیم کے علاقائی دفاتر کی جانب سے اختیار کردہ سردمہری کے سبب سرکاری اسکولوں کے اساتذہ اور خانگی اسکولوں کے انتظامیہ کی جانب سے ہوم ورک دیا جا رہا ہے اور کہا جا رہا ہے کہ اس طرح کے احکامات پر عمل آوری ممکن نہیں ہے۔محکمہ تعلیم کے عہدیدارجو علاقائی و منڈل سطح پر خدمات انجام دے رہے ہیںان کا کہنا ہے کہ ان احکامات پر عمل کروانا ان کی ذمہ داری ہے لیکن وو شکایت ملنے پر کاروائی کر سکتے ہیں۔