مجموعہ سیرت المصنفین کی رسم اجراء ، جناب زاہد علی خاں و دیگر کا خطاب
حیدرآباد ۔ 2 ۔ مئی : ( سیاست نیوز ) : اسکولی سطح پر دوران تعلیم بچوں کو لازمی طور پر دینیات پڑھانا چاہئے ۔ ماضی میں نظام کے دور حکومت میں مسلمان طلبہ کو دینیات کی تعلیم اور غیر مسلم کو اخلاقیات کی تعلیم لازمی طور پر دی جاتی تھی اور یہ دو مضامین شامل نصاب تھے ۔ آج بھی بچوں کو دینیات اور اخلاقیات کو لازمی طور پر پڑھانے کی ضرورت ہے ۔ ان خیالات کا اظہار جناب زاہد علی خاں ایڈیٹر سیاست نے یہاں سیاست گولڈن جوبلی ہال عابڈس میں جشن تاسیس جامعتہ المومنات کے ضمن شائع مجموعہ سیرت المصنفین کی رسم اجرائی کے بعد مخاطب تھے ۔ انہوں نے اپنے سلسلہ خطاب کو جاری رکھتے ہوئے مزید کہا کہ آج مسلمانوں نئی قسم کی خرابیاں عمومی طور پر دیکھی جارہی ہیں ۔ سود خوری ، شراب نوشی اور بے جا اسراف سے جرائم میں اضافہ ہورہا ہے ۔ اگر مسلمان سیرت النبیؐ پر عمل کریں تو وہ دنیا اور آخرت میں کامیاب ہوجائیگا ہے ۔جہیز کے لعنت کے متعلق انہوں نے کہا کہ یہ آج گھروں میں بن بیاہی لڑکیاں بیٹھی ہیں ان کے سامنے سب سے بڑا مسئلہ جہیز ہے ۔ جہیز کی لعنت کے ساتھ شادی میں بے جا اسراف ، معیاری شادی کے نام پر بڑے بڑے شادی خانے اور کئی قسم کے پکوان ایک سنگین مسئلہ اختیار کرچکے ہیں ۔ مسلمانوں کی آبادی آج دنیا کی 1/3 فیصد ہے اور پچاس سال میں یہ دنیا کی سب سے بڑی قوم ہوجائے گی ۔ لیکن مسلمانوں کو تعلیم کے زیور سے آراستہ ہونا چاہئے ۔ جناب زاہد علی خاں نے کتاب کی اشاعت پر مفتیہ سیدہ غوثیہ مومناتی نائب مفتیہ جامعتہ المومنات کو مبارکباد دی اور طالب علموں کو واقف کروانے کا مشورہ دیا ۔ مفتی محمد حسن الدین نے کی اور اپنی صدارتی تقریر میں مدرسہ کے انتظامیہ کو مبارکباد دی ۔ ابتداء میں ڈاکٹر مفتی محمد مستان علی قادری ناظم جامعتہ المومنات نے خیر مقدم کیا ۔ اس تقریب میں مہمانان کی حیثیت سے ڈاکٹر مفتی کاظم حسین نقشبندی ، مفتی عبدالواسع صوفی اور جناب خلیل الرحمن نے شرکت کی ۔ دیگر اعزازی مہمانان میں ڈاکٹر سراج الدین ، مولانا منظور احمد ، سید یوسف الدین ، مولانا زاہد قادری ، مولانا محمد صلاح الدین کے علاوہ دیگر شامل تھے۔ حافظ محمد صابر پاشاہ قادری کی قرات سے پروگرام کا آغاز ہوا ۔ عبدالعلیم نے نعت پیش کی ۔ ڈاکٹر مفتیہ رضوانہ زرین ، ڈاکٹر مفتیہ ناظمہ عزیز مومناتی ، ڈاکٹر مفتیہ تہمینہ تحسین ، ڈاکٹر مفتیہ سیدہ عشرت بیگم ، ڈاکٹر مفتیہ نکہت حسینی ، مفتیہ حافظ فرحت فاطمہ اور مفتیہ سمیرہ خاتون نے شرکت کی ۔ آخر میں ناظم جامعہ ڈاکٹر مفتی حافظ محمد مستان علی نے شکریہ ادا کیا ۔۔