اسکارپین کا مواد 3 سال تک دفاعی ماہر نے راز میں رکھا

نئی دہلی ، 27 اگسٹ (سیاست ڈاٹ کام) ہندوستان کی اسکارپین آبدوز کے افشاء کردہ خفیہ دستاویزات کو شائع کرکے سنسنی پھیلانے والے اخبار ’دی آسٹریلین‘ نے آج دعویٰ کیا کہ یہ دستاویز تین سال قبل ہی ایک دفاعی ماہر کو نامعلوم شخص نے بھیجے تھے اور اس نے اب تک اسے راز میں رکھا۔ اخبار نے کہاکہ اپریل 2013 ء میں اسکارپین آبدوز کے بارے میں ہزاروں خفیہ اطلاعات والی ایک سی ڈی سڈنی میں ایک ’میل باکس‘ میں کوئی ڈال گیا تھا۔ یہ میل باکس ایک دفاعی ماہر کا تھا۔ یہ خفیہ اداروں کیلئے اطلاعات کے دس انمول خزانے کو لیک کرنے سے پہلے وہ پورے تین سال تک اس سی ڈی کو اپنے پاس رکھے رہا۔ اس شخص نے خود کو راز فاش کرنے والا بتایا ہے ۔ اس سی ڈی میں مجھگاؤں ڈاک لمیٹیڈ میں فرنچ جہاز رانی کمپنی ڈی سی این ایس کی مدد سے ساڑھے تین ارب ڈالر کے ہندوستان کے آبدوز پراجکٹ کے بارے میں کئی خفیہ اطلاعات بھری ہوئی تھیں۔ چونکہ ڈی سی این ایس نے رائل آسٹریلین نیوی کیلئے بھی 10 آبدوز تیار کرنے کا ٹھیکہ حاصل کیا ہے، اس لئے یہ انکشاف نے ہندوستان اور فرانس کے ساتھ آسٹریلیا کی حکومت کی بھی نیند اڑا دی ہے ۔ حالانکہ تینوں ممالک کی تشویش کی وجوہات علحدہ ہیں۔ اس انکشاف کا سب سے زیادہ اثر انڈیا پر پڑا ہے جس کی سخت سیکورٹی والی آبدوز کی معلومات منظرعام پر آگئی ہیں۔