اسپیکر اتراکھنڈ کیخلاف جیٹلی کا تبصرہ حذف کرنے کا پرزور مطالبہ

اپوزیشن کانگریس کا اعتراض، صدر راج کے نفاذ کی مدافعت پر راجیہ سبھا میں ہنگامہ آرائی و نعرہ بازی
نئی دہلی 26 اپریل (سیاست ڈاٹ کام) کانگریس نے آج پرشور احتجاج کرتے ہوئے قائد راجیہ سبھا ارون جیٹلی کے اسپیکر اتراکھنڈ کے خلاف تبصرہ کو حذف کردینے کا مطالبہ کیا۔ جیٹلی نے ریاست میں صدر راج کے نفاذ کو جائز قرار دیا تھا۔ اپوزیشن پارٹی کے ارکان نعرہ بازی کرتے ہوئے وقفہ وقفہ سے ایوان کے وسط میں جمع ہوکر راجیہ سبھا کی کارروائی میں خلل اندازی کرتے ہوئے جیٹلی کے تبصرہ کو حذف کرنے کا مطالبہ کررہے تھے۔ جیٹلی نے کہا تھا کہ یہ دستوری نظام کی حقیقی ناکامی ہے جبکہ اسپیکر اسمبلی نے 35 ارکان کی رائے دہی کو نظرانداز کردیا جنھوں نے مطالبات زر بِل کی منظوری کے خلاف ووٹ دیا تھا اور بِل کو منظور قرار دیا۔ حالانکہ اتراکھنڈ اسمبلی میں جملہ 67 نشستیں ہیں۔ کانگریس نے دلیل پیش کی کہ جیٹلی کا تبصرہ اسپیکر کے فیصلے پر اعتراض کے مترادف ہے۔ یہ تبصرہ قابل مذمت ہے چنانچہ اسے حذف کردینا چاہئے۔ کانگریس قائد آنند شرما نے 2 بجے دن تین مرتبہ التواء کے بعد اجلاس کے دوبارہ آغاز پر یہ مطالبہ کیا۔ قائد اپوزیشن راجیہ سبھا غلام نبی آزاد نے کہاکہ وہ جیٹلی کا بے حد احترام کرتے ہیں کیوں کہ وہ ہمیشہ اسپیکر کا وقار برقرار رکھنے کی بات کرتے ہیں لیکن انھوں نے آج اسپیکر اتراکھنڈ کی اہمیت کو گھٹادیا ہے

حالانکہ اُن کا فیصلہ قطعی ہوتا ہے۔ اِس سے ثابت ہوتا ہے کہ این ڈی اے حکومت صدر راج کے نفاذ کا اعلان کرنے کے لئے مزید 24 گھنٹے انتظار کرنے کے موقف میں بھی نہیں تھی۔ انھوں نے کہاکہ کانگریس ہمیشہ کہتی رہی ہے کہ صدر راج کا راستہ کئی مرتبہ مجبوراً اختیار کیا جاتا ہے لیکن بی جے پی آج دانستہ طور پر یہی کررہی ہے۔ جے ڈی یو قائد کے سی تیاگی نے انسداد انحراف قانون پر تفصیلی مباحث کا مطالبہ کیا اور کہاکہ آئندہ 5 سال تک کسی بھی وزیر کو انحراف کرنے کی اجازت نہیں دی جانی چاہئے۔ جیٹلی نے اپنے موقف کا دفاع برقرار رکھا جس کی وجہ سے کانگریس ارکان ایوان کے وسط میں جمع ہوکر حکومت مخالف نعرہ بازی کرنے لگے جس پر نائب صدرنشین پی جے کورین نے اجلاس 3 بجے دن تک ملتوی کردیا۔ دوبارہ اجلاس شروع ہونے پر بھی یہی صورتحال برقرار رہی جس کی بناء پر راجیہ سبھا کا اجلاس قبل ازوقت آج دن بھر کے لئے ملتوی کردیا گیا۔  جیٹلی نے کہاکہ دستوری نظام مفلوج ہوچکا تھا جس کی وجہ سے مرکزی حکومت کو یہاں پر صدر راج کے نفاذ کا فیصلہ کرنا پڑا۔ کانگریس قائدین آنند شرما، پرمود تیواری، نریش اگروال اور سماج وادی پارٹی نے قاعدہ 267 کے تحت اتراکھنڈ کے مسئلہ پر مباحث کے لئے نوٹس داخل کی۔