حیدرآباد /27 اگست (سیاست نیوز) قائد اپوزیشن آندھرا پردیش وائی ایس جگن موہن ریڈی نے اسمبلی میں اپوزیشن کی آواز دبانے کا حکمراں تلگودیشم پر الزام عائد کیا۔ کل اسمبلی کا اجلاس ملتوی ہونے کے بعد کانفرنس ہال میں میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے انھوں نے کہا کہ بجٹ پر 6 دن تک مباحث کا فیصلہ کیا گیا تھا، تاہم اس کو 4 دن تک محدود کرتے ہوئے حکمراں جماعت نے من مانی کی کوشش کی۔ انھوں نے کہا کہ اسمبلی میں بحیثیت اپوزیشن وائی ایس آر کانگریس کا تعمیری رول تلگودیشم اور حکومت کو ہضم نہیں ہو رہا ہے۔ ایک منظم سازش کے تحت حکمراں تلگودیشم اسمبلی میں عوامی مسائل کو موضوع بحث بننے سے روکنے کے لئے ڈاکٹر راج شیکھر ریڈی کو تنقید کا نشانہ بناکر اصل موضوع سے عوامی توجہ ہٹانے کی کوشش کر رہی ہے، جس کی جتنی مذمت کی جائے کم ہے۔ انھوں نے کہا کہ ڈاکٹر راج شیکھر ریڈی کا دور سنہرا دور تھا، جس پر تلگودیشم کبھی عمل نہیں کرسکتی۔ انھوں نے کہا کہ تلگودیشم نے اپنے انتخابی منشور میں جو وعدے کئے تھے، ان پر عمل آوری کے لئے حکومت پر دباؤ ڈالنا اپوزیشن کی ذمہ داری ہے۔ وائی ایس آر کانگریس اپوزیشن کا تعمیری رول ادا کر رہی ہے، تاہم ایوان میں عددی طاقت کا بیجا استعمال کرتے ہوئے حکمراں تلگودیشم ہٹ دھرمی کا مظاہرہ کر رہی ہے۔ انھوں نے کہا کہ بجٹ پر مباحث سے وائی ایس آر کانگریس کو روکا جا رہا ہے، مگر ڈاکٹر راج شیکھر ریڈی کو تنقید کا نشانہ بنانے کے لئے اسپیکر اسمبلی تلگودیشم ارکان کو موقع دے رہے ہیں۔ انھوں نے آج اسمبلی میں اپنی تقریر ختم کرنے سے قبل مزید آدھا گھنٹہ کا وقت دینے اسپیکر اسمبلی سے درخواست کی تھی، تاہم اسپیکر نے ان کی درخواست کو مسترد کردیا، جب کہ تلگودیشم ارکان کو وہ پورا پورا موقع فراہم کر رہے ہیں۔