میڈرڈ ، 30 مئی (سیاست ڈاٹ کام) اسپین کی ایک فوجداری عدالت نے دہشت گردی میں ملوث اور شدت پسند تنظیم القاعدہ سے تعلق کی پاداش میں ایک سعودی باشندہ کو آٹھ سال قید کی سزا کا حکم دیا ہے۔ مضر حسین المالکی پر الزام تھا کہ وہ اسپین میں رہتے ہوئے انٹرنیٹ کے ذریعے دہشت گردی اور انتہا پسندی کی ترغیب بھی دیتا رہا ہے۔ خبر رساں ادار ے اے ایف پی کے مطابق دشت گردی کی کارروائیوں میں ملوث حسین المالکی کی سزا کے تفصیلی فیصلے میں کہا گیا ہے کہ المالکی کا نہ صرف القاعدہ جیسی دہشت گرد سلفی جہادی تنظیم کے ساتھ تعلق ثابت ہوا ہے بلکہ وہ خود بھی دہشت گردی کی کئی کارروائیوں میں براہ راست ملوث رہا ہے۔ اس کے قبضے سے دہشت گردی پر اکسانے پر مبنی لٹریچر بھی ملا ہے۔ اس کے علاوہ انصار المجاہدین نامی دہشت گرد گروپ کی حمایت میں انٹرنیٹ پر پروپیگنڈہ کرتے ہوئے سادہ لوح نوجوانوں کو دہشت گردی کی تعلیم دیتا رہا ہے۔ اس نے 2012ء میں فرانس میں محمد مراح نامی فرانسیسی شدت پسند کے ہاتھوں چار یہودیوں کے قتل کی تعریف کرتے ہوئے مراح کی پر زور حمایت کا اعلان کیا تھا۔ عدالت کا مزید کہنا ہے کہ سزا پانے والے سعودی عسکریت پسند نے سابق امریکی صدور کے بشمول دیگر قائدین کو اپنی ہٹ لسٹ میں شامل کررکھا تھا۔
حامد کرزئی کی نواز شریف سے
ٹیلی فون پر بات چیت
کابل، 30 مئی (سیاست ڈاٹ کام) افغان صدر حامد کرزئی نے پاکستانی وزیر اعظم نواز شریف سے ٹیلی فون پر بات کی اور پاکستان پر الزام لگاتے ہوئے سرحد پار سے بمباری پر شدید تحفظات کا اظہار کیا ہے۔ ایک بیان کے مطابق دورانِ گفتگو کرزئی نے وزیر اعظم کو کہا کہ دہشت گرد برسوں سے سرحد پار کرتے ہیں لیکن افغان فورسز نے سرحد پر بے قصور لوگوں پر فائرنگ نہیں کی۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان مسلسل افغانستان کے مشرقی حصے میں گولہ باری کرتا رہتا ہے۔ نواز شریف نے کرزئی کو جواب دیا کہ دہشت گرد پاکستان میں داخل ہوتے ہیں۔