اسپیشل آفیسر وقف بورڈ کی کارروائی انتخابی ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی

چیف الیکٹورل آفیسر سے صدر مجلس اسد اویسی کی شکایت

حیدرآباد /4 مئی (سیاست نیوز) مجلس اتحاد المسلمین نے اسپیشل آفیسر ریاستی وقف بورڈ پر مختلف درگاہوں کے متولیان اور سجادگان کو ہراساں کرنے اور ان کے خلاف قانونی کارروائی کا الزام عائد کیا اور ریاستی چیف الکٹورل آفیسر بھنور لال سے اسپیشل آفیسر آندھرا پردیش اسٹیٹ وقف بورڈ شیخ محمد اقبال کے خلاف سخت کارروائی کا مطالبہ کیا۔ آج سہ پہر صدر مجلس و رکن پارلیمان حیدرآباد اسد الدین اویسی کی زیر قیادت ایک وفد نے سکریٹریٹ پہنچ کر ریاستی چیف الکٹورل آفیسر ریاستی وقف بورڈ کی جانب سے انتخابی قوانین و ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی کی شکایت کی۔ وفد میں سید امین الحسن جعفری رکن ریاستی قانون ساز کونسل اور دیگر شامل تھے۔ بعد ازاں اخباری نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے اسد الدین اویسی نے متولیان و سجادگان کے خلاف کارروائی کرنے اور ہراساں کرنے اسپیشل آفیسر ریاستی وقف بورڈ کے اقدامات پر اپنی شدید برہمی کا اظہار کیا اور الزام عائد کیا کہ حالیہ انتخابات میں مجلس کی تائید کرنے والے مختلف درگاہوں کے متولیان و سجادگان وقف قوانین کی خلاف ورزی کے نام پر نہ صرف ہراساں کر رہے ہیں، بلکہ ان کے خلاف قانونی کارروائی کر رہے ہیں۔ انھوں نے کہا کہ ریاستی وقف بورڈ اسپیشل آفیسر کی یہ کارروائی صریحاً انتخابی قوانین و ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی ہے۔ مسٹر اویسی نے مزید کہا کہ 2 جون کو ریاست کی تقسیم کے ذریعہ علحدہ ریاست تلنگانہ کی تشکیل عمل میں آنے پر شیخ محمد اقبال آندھرا کیڈر کے عہدہ دار تصور کئے جاسکتے ہیں، لہذا وہ ریاستی وقف بورڈ اسپیشل آفیسر کی حیثیت سے اس عہدہ پر فائز رہنے تک مختلف درگاہوں کے متولیان و سجادگان (بشمول سجادہ نشین درگاہ حضرت سید شاہ خاموش رحمۃ اللہ علیہ مولانا سید شاہ علی اکبر نظام الدین حسینی صابری) کے خلاف قانونی کارروائی کرنے کا تہیہ کرکے ہراساں کرنا شروع کیا ہے۔ انھوں نے ان اقدامات کی سخت مخالفت کی اور اسپیشل آفیسر ریاستی وقف بورڈ پر الزام عائد کیا کہ وہ انتخابات میں بالواسطہ طورپر تلگودیشم کو کامیاب بنانے کی کوشش کر رہے ہیں۔ بتایا جاتا ہے کہ مسٹر اسد الدین اویسی کی اس نمائندگی پر ریاستی چیف الکٹورل آفیسر بھنور لال نے اپنے مثبت ردعمل کا اظہار کیا۔صدر مجلس نے خبردار کیا کہ درگاہوں کے متولیان کو ہراسانی برداشت نہیں کی جائے گی۔