حیدرآباد۔ 27 مئی (سیاست نیوز) تلنگانہ میں انجینئرنگ کالجوں کی جانب سے وصول کی جانے والی ’’اسٹوڈنٹس کامن سرویس فیس‘‘ ادا نہ کرنے والے انجینئرنگ کالجوں کو جواہر لعل نہرو ٹیکنالوجیکل یونیورسٹی انتظامیہ نے ایک زبردست جھٹکہ دیا اور بتایا کہ جن انجینئرنگ کالجوں کی جانب سے اسٹوڈنٹس کامن سرویس فیس ادا نہیں کی گئی، ان کالجوں کا مسلمہ موقف (الحاق) ختم کردیا جائے گا بلکہ نئے تعلیمی سال میں ان کالجوں کو کسی بھی صورت میں الحاق نہیں دیا جائے گا۔ اس طرح ریاست میں 30 انجینئرنگ کالجوں کے الحاق کو روک دیا گیا ہے۔ جے این ٹی یو نے کہا کہ ہر ایک طالب علم سے پہلے سال میں 2,000 روپئے ماباقی تین سال کے دوران ہر سال 1,000 روپئے کے حساب سے جملہ 3,000 روپئے کالجوں کی جانب سے یونیورسٹی کو ادا کرنا ہوتا ہے جبکہ یہ فیس درحقیقت انجینئرنگ کالج انتظامیوں کی جانب سے ہی ادا کیا جانا چاہئے لیکن بتایا جاتا ہے کہ انجینئرنگ کالج انتظامیوں کی جانب سے طلباء سے یہ رقومات وصول کی جاتی ہیں۔