چینائی۔/28جنوری، ( سیاست ڈاٹ کام) ڈی ایم کے سربراہ کروناندھی اپنے بڑے بیٹے الاگیری سے بہت زیادہ ناراض معلوم ہوتے ہیں کیونکہ انہیں حالیہ دنوں میں معطل بھی کیا گیا ہے۔ڈی ایم کے سربراہ نے اس بارے میں وضاحت کرتے ہوئے کہا کہ الاگیری نے خود اپنے چھوٹے بھائی کے بارے میں ایسی بات کہہ دی جو شاید ہمارے سماج میں کسی کو بھی پسند نہیں آئے گی۔ اپنے چھوٹے بھائی اسٹالن، جو پارٹی کے خازن بھی ہیں، کے بارے میں الاگیری نے کہا تھا کہ ان کی ( اسٹالن )کی اندرون تین ماہ موت واقع ہوجائے گی۔ ایک پریس کانفرنس کے دوران اپنی بات جاری رکھتے ہوئے انہوں نے کہا کہ الاگیری کو نہ جانے اسٹالن سے کیا بیر ہے، کیا دشمنی ہے؟ دونوں سگے بھائی ہیں لیکن سوتیلے بھائیوں کی طرح رہتے ہیں۔ الاگیری کا یہ کہنا کہ اسٹالن اندرون تین ماہ فوت ہوجائیں گے، انتہائی دلآزاری والی بات ہے۔
کوئی باپ یہ برداشت نہیں کرسکتا کہ اسکے بیٹے کے بارے میں کوئی اناپ شناپ بات کہے خصوصی طور پر مرجانے کی دعاکرنا ایک بڑے بھائی کو زیب نہیں دیتا۔ پارٹی سربراہ ہونے کے ناطے مجھے الاگیری کے دلآزاری والے بیان پر خون کے گھونٹ پی کر خاموش ہوجانا پڑا۔ اس موقع پر انہوں نے واقعہ کی تفصیل بتاتے ہوئے کہا کہ 24 جنوری کی صبح کو الاگیری ان کے ( کروناندھی ) مکان پہنچے اور اسٹالن کے خلاف بکواس کرنے لگے۔ کیا کسی مسئلہ کے حل کیلئے پارٹی سربراہ کے مکان پر صبح 6یا 7بجے پہنچنا دانشمندی کہی جاسکتی ہے؟ جب ان سے یہ استفسار کیاگیا کہ الاگیری مدورائی میں پارٹی کے خلاف انٹرویوز دے رہے ہیں تو انہوں نے اس کی توثیق کی اور کہا کہ الاگیری کا اخبارات اور ٹی وی نیوز چینلس کو پارٹی کی جنرل اور عاملہ کونسلس کے فیصلے ( ڈی ایم ڈی کے سے مفاہمت ) کے خلاف انٹرویوز دے رہے ہیں
جس سے غیر متوقع سیاسی نتائج سامنے آرہے ہیں جبکہ الاگیری کو یہ بات فراموش نہیں کرنا چاہیئے کہ وہ خود بھی پارٹی کے ساؤتھ زون کے آرگنائزنگ سکریٹری ہیں۔ کروناندھی نے مزید کہا کہ الاگیری اپنے ہی چھوٹے بھائی اسٹالن کے خلاف اپنے دل میں بغض و کینہ رکھتے ہیں۔ انہوں نے اپنی بات ایک بار پھر دہرائی اور کہا کہ بھائی بھائی ہونے کے ناطے نہ سہی لیکن ایک ہی پارٹی کے ارکان ہونے کے ناطے کوئی یہ کہے کہ فلاں فلاں رکن آئندہ تین ماہ میں فوت ہوجائے گا، یہ پارٹی سربراہ کیلئے ناقابل قبول ہے۔ میری موجودگی میں الاگیری نے ایسا کہہ کر میری دلآزاری کی ہے۔ جب ان سے یہ پوچھاگیا کہ الاگیری کی معذرت خواہی کے بعد انہیں بحال کردیا جائے گا تو انہوں نے کہا کہ اس کا جواب الاگیری سے پوچھا جائے تو بہتر ہوگا۔ انہوں نے مدورائی میں الاگیری کے کچھ حامیوں کو بھی معطل کئے جانے کی کارروائی کو منصفانہ قرار دیا۔ الاگیری مدورائی سے لوک سبھا رکن اور سابق مرکزی وزیر ہیں۔ انہیں 25 جنوری کو معطل کیا گیا تھا اور عارضی طور پر ان کے تمام عہدوں سے انہیں محروم کردیا گیا تھا۔
ڈگ وجئے سنگھ کے کاغذات نامزدگی کا ادخال
بھوپال۔/28جنوری، ( سیاست ڈاٹ کام ) انتخابی سیاست سے اپنی خود ساختہ جلا وطنی کے دس سال بعد تعطل توڑتے ہوئے کانگریس جنرل سکریٹری ڈگ وجئے سنگھ نے بالآخر مدھیہ پردیش سے راجیہ سبھا انتخابات کیلئے اپنے کاغذات نامزدگی کا ادخال کیا ہے۔ اسوقت پارٹی کے ریاستی یونٹ کے صدر ارون یادو بھی ان کے ہمراہ تھے ۔