نئی دہلی ۔ 26 مارچ (سیاست ڈاٹ کام) لوک سبھا انتخابات میں غیرمعمولی سخت مقابلہ کی تیاری کرتے ہوئے کانگریس نے آج اپنے انتخابی منشور میں غریب عوام کیلئے 6 نکاتی پروگرام پیش کیا ہے۔ ان میں حفظان صحت کے شعبہ تک رسائی کا حق، امکنہ اور پنشن اس کے ساتھ ساتھ 80 کروڑ آبادی کو متوسط طبقہ تک اونچا اٹھانا شامل ہے۔ کانگریس نے خصوصی یوتھ اینڈ اسٹوڈنٹس ایجنڈہ بھی پیش کیا ہے جس کے ذریعہ 10 کروڑ نوجوانوں کو تربیت دی جائے گی اور انہیں 5 سال میں روزگار کے مواقع فراہم کئے جائیں گے۔ کانگریس کے انتخابی منشور کی ایک نمایاں خصوصیت یہ بھی ہیکہ معاشی طور پر کمزور طبقات کیلئے تعلیم اور روزگار کے شعبہ میں تحفظات متعارف کروانے کی بات کہی ہے۔
منشور کے مطابق تمام فرقوں سے تعلق رکھنے والے معاشی طور پر کمزور طبقات کو موجودہ ایس سی، ایس ٹی اور او بی سی تحفظات متاثر کئے بغیر تعلیم اور صحت کے شعبہ میں تحفظات فراہم کئے جائیں گے۔ صدر کانگریس سونیا گاندھی نے وزیراعظم منموہن سنگھ اور پارٹی نائب صدر راہول گاندھی کی موجودگی میں انتخابی منشور جاری کیا۔ اس میں ملک کی سست روی کا شکار معیشت کو بہتر بنانے اور اندرون 3 سال شرح ترقی کو 8 فیصد سے زائد تک لے جانے کا عہد کیا گیا ہے۔ انتخابی منشور کا عنوان ’’آپ کی آواز ہمارا عہد‘‘ رکھا گیا ہے جس میں ملک کی سماجی، معاشی اور سیاسی تبدیلی کیلئے 15 نکاتی ایجنڈہ پیش کیا گیا ہے۔ اس ایجنڈہ میں اقلیتوں کے تحفظ، خواتین کو بااختیار بنانے اور ان کی سلامتی کیلئے مؤثر اقدامات، قانونی تحفظ کو مزید بہتر بنانے اور ایس سی، ایس ٹی کیلئے وسائل مختص کرنے اور او بی سی کے مفادات کا تحفظ کرنے کی بات کہی گئی ہے۔
اس میں سماجی تحفظ، عزت و وقار کا تحفظ اور ان کا حق دینے کا بھی تذکرہ کیا گیا ہے۔ انتخابی منشور کے مطابق نئے حقوق یو پی اے I اور یو پی اے II میں پہلے سے فراہم کردہ حقوق کا اضافہ ہوگا۔ ان دو میعادوں میں حق غذا، حق اطلاعات، حق تعلیم اور حق روزگار کے علاوہ کرپشن کے خلاف لڑائی کا حق وغیرہ فراہم کئے گئے تھے۔ صحت کے شعبہ میں حق کی تائید کرتے ہوئے کانگریس مصارف کو جی ڈی پی کا 3 فیصد تک بڑھانے کا منصوبہ رکھتی ہے۔ اس کے علاوہ تمام کیلئے معیاری حفظان صحت بشمول مفت ادویات کی فراہمی کو یقینی بنایا جائے گا۔ انتخابی منشور میں کرپشن سے نمٹنے کا بھی ذکر کیا گیا ہے کیونکہ یو پی اے II میں مختلف اسکامس جیسے 2G ، کوئلہ اور سی ڈبلیو جی کی وجہ سے حکومت کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑا تھا۔ پارٹی نے قوم کو یقین دلایا کہ وہ کالا دھن پر خصوصی نمائندہ کا تقرر کرے گی۔
خانگی شعبہ میں روزگار کیلئے تحفظات کے مطالبات کے پس منظر میں پارٹی نے کہا کہ وہ اس مسئلہ پر قومی اتفاق رائے پیدا کرنے کے حق میں ہے جس کے بعد مثبت اقدامات کئے جاسکتے ہیں۔ انتخابی منشور میں نئی کانگریس زیرقیادت حکومت کیلئے حکومت کی جانب سے ترقی کیلئے 100 روزہ ایجنڈہ کا بھی انکشاف کیا گیا ہے۔ اس میں کہا گیا ہیکہ معیشت کو واپس 8 فیصد شرح ترقی پر لانا حکومت کی اولین ترجیح ہوگی۔ پارٹی نے کہا کہ وہ گڈس اینڈ سرویسیس ٹیکس (جی ایس ٹی) بل پارلیمنٹ میں پیش کرے گی اور اندرون ایک سال اس قانون پر عمل آوری یقینی بنائی جائے گی۔ اس نے سولہویں لوک سبھا کے پہلے سال نیا ڈائرکٹ ٹیکس کوڈ بل بھی متعارف کرنے کا وعدہ کیا۔ پارٹی نے کہاکہ روزگار کیلئے ایجنڈہ طئے کیا جائے گا تاکہ 10 کروڑ نئی ملازمتوں کو یقینی بنایا جاسکے۔ اس کے علاوہ نوجوانوں کیلئے صنعتوں کے قیام میں مدد کی جائے گی۔ معاشی ترقی اور دیگر امور کا بھی انتخابی منشور میں احاطہ کیا گیا ہے۔ ہندوستان کے انفراسٹرکچر شعبہ میں ترقی کیلئے آئندہ دہے کے دوران ایک ٹریلین ڈالر کی رقم صرف کرنے کا بھی عہد کیا گیا۔