حیدرآباد /3 جنوری ( سیاست نیوز ) آندھراپردیش اسمبلی کے سرمائی اجلاس کے دوسرے مرحلہ کا آغاز بھی ہنگامہ آرائیوں کے ساتھ ہوا اور بغیر کسی کام کاج کے اسمبلی اجلاس کل تک کیلٹئے ملتوی کردیا گیا ۔ صبح جب 9 بجے اسمبلی اجلاس کا آغاز ہوا تب اسپیکر اسمبلی نے وقفہ سوالات کا آغاز کیا جس کے ساتھ ہی وائی ایس آر کانگریس و تلگودیشم پارٹی کے متحدہ آندھرا ریاست کے حامی ارکان اسمبلی نے پوڈیم کے قریب پہونچ کر ہنگامہ آرائی شروع کردی ۔ جس کے سبب اسپیکر نے پہلی مرتبہ اندرون 5 منٹ اجلاس کو آدھے گھنٹے کیلئے ملتوی کردیا ۔ لیکن اجلاس کا دوبارہ آغاز ایک گھنٹہ بعد ہوا اور اجلاس کے آغاز کے ساتھ ہی سیما آندھرا علاقوں سے تعلق رکھنے والے ارکان اسمبلی نے متحدہ ریاست کی تائید میں نعرہ بازی کرتے ہوئے پلے کارڈس لہرائے جس پر اسپیکر اسمبلی نے اجلاس کو مزید ایک گھنٹے کیلئے ملتوی کردیا ۔ اس التواء کے بعد اجلاس کا تیسری مرتبہ 12.30 کو آغاز ہوا لیکن وہی صورتحال پیدا ہونے کے باعث اجلاس ہفتہ تک کیلئے ملتوی کردیا گیا ۔ ریاستی اسمبلی میں ریاست کی تقسیم سے متعلق بل پر مباحث کی مخالفت کرتے ہوئے سیما آندھرا ارکان اسمبلی ریاست کی تقسیم کے عمل کے خلاف احتجاج کر رہے ہیں ۔
متحدہ آندھراپردیش کے حامی ارکان اسمبلی کا استدلال ہے کہ اسمبلی میں ریاست کی تقسیم کے خلاف قرارداد پیش کرتے ہوئے اسے منظور کیا جائے ۔ مخالف تلنگانہ ارکان اسمبلی بشمول کانگریس ارکان اسمبلی نے آج ایوان میں احتجاج کیا اور پلے کارڈس لہراتے ہوئے متحدہ آندھرا کی حمایت میں نعرے لگائے ۔ صبح جب 9 بجے ایوان کی کارروائی کا آغاز ہوا تو اسپیکر نے وقفہ سوالات سے کارروائی شروع کی جس میں صرف ایک سوال کا حکومت کی جانب سے وزیر بھاری صنعت مسز جے گیتا ریڈی نے جواب دیا ۔ قبل ازیں اسپیکر نے وائی ایس آر کانگریس اور تلگودیشم کی جانب سے پیش کردہ تحریکات التواء کو مسترد کرتے ہوئے کارروائی کا آغاز کیا ۔ وقفہ سوالات میں ایک جواب کے فوری بعد سیما آندھرا ارکان اسمبلی نے نعرہ بازی شروع کردی اور پوڈیم کے قریب پہونچ گئے ۔
مخالف تلنگانہ ارکان کی جانب سے متحدہ ریاست کی حمایت میں نعروں کے جواب میں تلنگانہ راشٹرا سمیتی کے ارکان ا سمبلی نے علحدہ ریاست تلنگاہن کی تائید میں نعرے لگانے شروع کردئے ۔ جس پر اسپیکر اسمبلی نے صبح پہلی مرتبہ اجلاس کو آدھے گھنٹے کیلئے ملتوی کیا لیکن جب دوسری مرتبہ اجلاس کی کارروائی کا آغاز ہوا ۔ اس وقت بھی ہنگامہ آرائی کو دیکھتے ہوئے اسپیکر نے متعدد مرتبہ ارکان اسمبلی سے اپپنی نشستوں پر واپس ہونے کی اپیل کی لیکن ارکان کی جانب سے مسلسل نعروں کے درمیان انہوں نے دوسری مرتبہ اجلاس کو ایک گھنٹے کیلئے ملتوی کیا ۔ اس طرح 12.35 کو بھی حالات کو قابو میں رکھنے کی ناکام کوشش کے بعد مسٹر منوہر نے اجلاس کو ہفتہ تک کیلئے ملتوی کرنے کا اعلان کردیا ۔