کئی سرکاری دفاتر میں عوام کا کوئی پرسان حال نہیں
عہدے دار عوامی مسائل پر توجہ دینے سے قاصر
محکمہ تعلیم کے عہدے دار انتخابی مصروفیت سے عاجز
چیف الکٹورل آفیسر کی ہدایات پر تعمیل کرنا لازمی
حیدرآباد۔26ستمبر(سیاست نیوز) ریاست میں اسمبلی کی تحلیل کے بعد اچانک تیز ہونے والی انتخابی سرگرمیوں کے سبب ترقیاتی کام متاثر ہونے لگے ہیں اور عہدیداروں کی انتخابی ذمہ داریوں کی مصروفیت کے سبب عہدیدار عوامی مسائل پر توجہ دینے سے قاصر ہیں۔ریاست کے بیشتر دفاتر میں عملہ کی عدم موجودگی سے عوام کو تکالیف کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے ۔ فہرست رائے دہندگان پر نظر ثانی کے عمل میں پہلی مرتبہ بلدیات و پنچایت کے عملہ کے علاوہ محکمہ مال کے عہدیداروں کو ذمہ داریوں کی تفویض سے محکمہ مال کی کارکردگی بھی متاثر ہوئی ہے اور کہا جا رہاہے کہ محکمہ تعلیم کے عہدیداربھی انتخابی مصروفیت سے عاجز نظر آرہے ہیں لیکن چیف الکٹورل آفیسر کی جانب سے ہدایات کے وصول ہونے کے بعد انہیں انتخابی ذمہ داریوں کو ادا کرنا ہی پڑ ے گا اور بیشتر اضلاع کے علاوہ شہر حیدرآباد میں کئی دفاتر میں عملہ بالخصوص عہدیداروں کی عدم موجودگی کے متعلق استفسار پر کہا جا رہاہے کہ عہدیدار انتخابی تیاریوں میں مصروف ہیں اسی لئے دفتر پر موجود نہیں ہیں۔ شہر حیدرآباد میں ترقیاتی کاموں کی منظوری کے باوجود ان کاموں کی عدم شروعات یا کاموں کو ادھورا چھوڑ دیئے جانے کے سلسلہ میں عہدیداروں سے استفسار پر کہا جا رہاہے کہ چیف الکٹورل آفیسر کی ہدایات موصول ہونے کے بعد سے عہدیدار انتخابی تیاریوں میں مصروف ہیں اسی لئے وہ روز مرہ کے کاموں پر توجہ دینے سے قاصر ہیں ۔ سینیئر سرکاری ملازمین کا کہناہے کہ ریاست میں پہلی مرتبہ ایسا دیکھا جارہاہے کہ انتخابات کے سلسلہ میں شیڈول کی اجرائی سے قبل ہی عہدیداروں کو اپنی ذمہ داریوں سے ہٹا کر انتخابی ذمہ داریاں تفویض کردی گئی ہیں جس کی وجہ سے عہدیداروں میں بھی شدید ناراضگی پائی جاتی ہے کیونکہ انہیں اپنی روزمرہ کی مصروفیات کے ساتھ ساتھ انتخابی ڈیوٹی کے مراحل طئے کرنے پڑ رہے ہیں۔ محکمہ مال کے عہدیداروں بالخصوص ولیج ریونیو آفیسرس کو بھی انتخابی ذمہ داریاں حوالہ کئے جانے کے سبب وہ بھی اپنے دفاتر میں عوام کے لئے دستیاب نہیں ہیں جس کی وجہ سے ریاست کے کئی اضلاع و منڈلوں میں عوام کو سرکاری دفتر کے چکر کاٹنے پڑر ہے ہیں لیکن ان کا کوئی پرسان حال نہیں ہے۔