اسمبلی کی تحلیل پاپی شخص کی قیادت کا اختتام

تلنگانہ عوام پانچ سال کیلئے قیادت دی تھی، کے سی آر نے اصلیت دکھا دی
حیدرآباد۔ 7 ستمبر (سیاست نیوز) ریاستی اسمبلی کی تحلیل پر کانگریس قائدین نے شدید ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ’’تلنگانہ میں ایک ’پاپی شخص‘ کی قیادت کا اختتام ہوا ہے۔ کانگریس قائد سابق رکن پارلیمنٹ نظام آباد جناب مدھو گوڑ یاشکی نے صدر ٹی آر ایس کو سخت تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ تلنگانہ کی عوام نے پانچ سال حکومت کیلئے قیادت حوالے کی تھی لیکن کے سی آر نے اپنی اصلیت ظاہر کردی۔ مدھو گوڑ یاشکی نے کے سی آر کو ’’جدید نعیم‘‘ سے تعبیر کیا اور سوال کیا کہ نعیم کی ڈائری اور جائیداد کا کیا ہوا۔ انہوں نے کانگریس کو اقتدار میں آنے پر پرگتی بھون کو سرکاری دواخانہ میں تبدیل کرنے کا اعلان کیا اور کہا کہ کے سی آر خاندان کی یہ بدعنوانی اور عوامی املاک کا حساب لیا جائے گا۔ انہوں نے کے سی آر خاندان پر سخت تنقید کرتے ہوئے کہا کہ کے سی آر قمار بازی کے ٹھکانے بند کروا رہے ہیں جبکہ کے ٹی آر کلبوں کو رائج کررہے ہیں۔ انہوں نے سنٹرل الیکشن کمیشن سے اسٹیٹ الیکشن کمیشن کے معاملے میں مداخلت کا مطالبہ کیا اور کہا کہ الیکشن کا اعلان کرنے والے کمیشن کے بجائے کے سی آر کس طرح تاریخ کا اعلان کرسکتے ہیں۔ کانگریس قائدین نے تلنگانہ کے جدوجہد کرنے اور قربانیاں دینے والے ہر شہری سے درخواست کی کہ وہ کے سی آر کی آمریت اور اجارہ داری کا خاتمہ کرنے کیلئے کانگریس کا ساتھ دیں۔ انہوں نے کہا کہ آج تلنگانہ میں ریت اور گٹکھا کا غیرقانونی کاروبار ٹی آر ایس کے ارکان کررہے ہیں۔ انہوں نے بدعنوان عہدیداروں کی بالراست انتباہ دیتے ہوئے کہا کہ کانگریس کے اقتدار میں آنے کے بعد سخت اقدامات کئے جائیں گے اور ساتھ ہی انہوں نے دیانت دار عہدیداروں کی بھرپور کا تیقن دیا۔ مدھو گوڑ یاشکی نے کے سی آر اور مودی کو ایک ہی سکہ کے دُو رخ قرار دیا اور دونوں کو ملک و ریاست کے عوام کیلئے ’’سنیاسی‘‘ قرار دیا۔ اس موقع پر تلنگانہ ریاست کے اقلیتی سیل کے صدر جناب فخرالدین اور دیگر موجود تھے۔