اسمبلی کو تلنگانہ کی نقلی بل ، پارلیمنٹ میں پیش کی جانے والی اصل بل روانہ کرنے مرکز سے مطالبہ

حیدرآباد ۔ 27 ۔ جنوری : ( سیاست نیوز ) : چیف منسٹر کرن کمار ریڈی نے اسمبلی کو نقلی ( مسودہ بل ) وصول ہونے کا دعویٰ کرتے ہوئے پارلیمنٹ میں پیش کئے جانے والے اصلی بل کو روانہ کرنے کا مرکزی حکومت سے مطالبہ کیا ۔ مرکزی وزیر جئے رام رمیش کے ریمارکس کو ان کے شخصی ریمارکس قرار دیا ۔ اسمبلی کا اجلاس کل تک ملتوی ہونے کے بعد میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے چیف منسٹر نے اسپیکر اسمبلی کو اپنی طرف سے پیش کردہ نوٹس کو حق بجانب قرار دیتے ہوئے کہا کہ انہوں نے تمام دستوری اور قانونی پہلوؤں کا جائزہ لینے کے بعد مسودہ بل مرکزی حکومت کو واپس کرنے کی اسپیکر اسمبلی کو نوٹس دی ہے کیوں کہ وہ یہ بل نہیں ہے جس پر پارلیمنٹ میں غور ہونے والا ہے یہ صرف مسودہ بل ہے ۔ انہوں نے مرکزی وزیر مسٹر جئے رام رمیش کی جانب سے بل اور مسودہ بل کو ایک ہی قرار دینے پر ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ یہ مرکزی وزیر کی شخصی رائے ہے ۔

انہوں نے دونوں کو ایک ہی بل قرار دینے پر شدید اعتراض کرتے ہوئے کہا کہ اگر مسودہ بل اور بل ایک ہے تو مرکزی حکومت اس کی تحریری طور پر وضاحت کرے ۔ چیف منسٹر کرن کمار ریڈی نے کہا کہ جو بل پارلیمنٹ میں پیش کیا جانے والا ہے اسی بل پر اسمبلی میں مباحث ہونے کی ضرورت ہے ۔ تلنگانہ کا بل غیر واضح ہے ۔ انہوں نے کہا کہ مرکزی حکومت نے بل صدر جمہوریہ کو روانہ نہیں کیا ہے ۔ صرف مسودہ بل روانہ کیا ہے ۔ صدر جمہوریہ نے اسمبلی کو مسودہ بل روانہ کیا ہے ۔ اس لیے وہ اس کو واپس روانہ کرنے کی اسپیکر اسمبلی کو نوٹس دئیے ہیں ۔ چیف منسٹر نے کہا کہ جو بل پارلیمنٹ میں پیش کیا جانے والا ہے ، اس پر ہی اسمبلی میں ارکان کی رائے حاصل کی جانی چاہئے ۔ اسمبلی میں ترمیمات کرنے پر ہی اس کو پارلیمنٹ میں منظور کرنے یا مسترد کرنے کا اختیار ہونے کا دعویٰ کیا ۔ بل پر جب مرکزی حکومت ہی مطمئن نہیں ہے تو اسمبلی کو کیسے اعتماد میں لیا جاسکتا ہے ۔ چیف منسٹر نے میڈیا پر بھی سخت اعتراض کرتے ہوئے ان کی اسپیکر اسمبلی کو پیش کردہ نوٹس کا غلط مطلب نکالنے کا الزام عائد کیا ۔۔