اسمبلی و کونسل میں سیما آندھرا حکومت میں اسپیکر کے رول پر تنقید

حیدرآباد۔ 10 ۔ فروری (سیاست نیوز) ریاستی اسمبلی اور قانون ساز کونسل میں سیما آندھرا حکومت کے رویہ کے خلاف بطور احتجاج ٹی آر ایس نے بزنس اڈوائزری کمیٹی اجلاس سے واک آؤٹ کیا۔ پارٹی فلور لیڈر ای راجندر اور دیگر ارکان بزنس اڈوائزری کمیٹی کے اجلاس میں شریک ہوئے جس میں ایوان میں اسپیکر کے رول کو تنقید کا نشانہ بنایا۔ ٹی آر ایس ارکان نے گزشتہ اجلاس میں تلنگانہ بل کے خلاف چیف منسٹر کی جانب سے پیش کردہ تحریک کو منظور کئے جانے کے طریقہ کار پر سخت اعتراض کیا۔ ای راجندر اور ہریش راؤ نے اسپیکر سے شکایت کی کہ انہوں نے اس غیر جانبدار عہدہ پر فائز ہونے کے باوجود خود کو سیما آندھرا کا حامی ثابت کیا ہے۔ انہوں نے ٹی آر ایس کے احتجاج کے دوران آج عبوری بجٹ کی پیشکشی اور اپوزیشن کے اعتراضات کی سماعت نہ کئے جانے پر تنقید کی۔ بی ایس ای اجلاس سے واک آؤٹ کے بعد اخباری نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے ٹی آر ایس فلور لیڈر ای راجندر نے الزام عائد کیا کہ بل کے خلاف قرار داد کی ندائی ووٹ سے منظوری کے ذریعہ اسپیکر نے تلنگانہ عوامی نمائندوں کی آواز کو کچلنے کی کوشش کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اسپیکر نے خود اسمبلی قواعد کی خلاف ورزی کی ہے۔ این منوہر نے خود کو پھر ایک مرتبہ سیما آندھرا کے حامی کی حیثیت سے پیش کیا ہے۔ لہذا ٹی آر ایس کو اسپیکر پر اعتماد باقی نہیں رہا ۔ یہی وجہ ہے کہ ٹی آر ایس نے بی ایس ای اور اسمبلی اجلاس دونوں سے واک آؤٹ کیا۔

انہوں نے الزام عائد کیا کہ این منوہر اسپیکر کے فرائض غیر جانبداری کے ساتھ ادا کرنے میں ناکام ہوچکے ہیں۔ راجندر نے کہا کہ چیف منسٹر کرن کمار ریڈی کو عہدہ پر برقراری کا کوئی حق حاصل نہیں ہے۔ انہوں نے قائد اپوزیشن چندرا بابو نائیڈو کو بھی تنقید کا نشانہ بنایا اور کہا کہ وہ ایوان سے غیر حاضر رہ کر تلنگانہ کے خلاف ملک کے مختلف علاقوں کا دورہ کرتے ہوئے مہم چلا رہے ہیں۔ انہوں نے سوال کیا کہ ذمہ دار قائد اپوزیشن کی یہ ذمہ داری نہیں ہے کہ وہ ایوان میں موجود رہتے ہوئے ایک علاقہ کے مسائل کی ترجمانی کریں۔ انہوں نے کہا کہ چندرا بابو نائیڈو کی ان سرگرمیوں کے سبب انہیں عوامی ناراضگی کا سامنا کرنا پڑے گا۔ انہوں نے تلنگانہ سے تعلق رکھنے والے تلگو دیشم قائدین کو مشورہ دیا کہ وہ چندرا بابو نائیڈو کو مخالف تلنگانہ سرگرمیوں سے باز رکھیں۔ انہوں نے کہا کہ ایک طرف چندرا بابو نائیڈو مختلف ریاستوں کا دورہ کر رہے ہیں تو دوسری طرف پارٹی کے تلنگانہ اور سیما آندھرا قائدین اپنے اپنے موقف کے ساتھ عوامی ہمدردی حاصل کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔ ای راجندر نے کہا کہ چیف منسٹر اور قائد اپوزیشن کی مخالف تلنگانہ سرگرمیوں پر ریاست کی تقسیم کے عمل پر کوئی اثر نہیں پڑے گا اور پارلیمنٹ میں تلنگانہ بل کی منظوری یقینی ہے۔