اسمبلی میں ہنگامہ آرائی جاری ‘ تلنگانہ بل پر مباحث پر تعطل برقرار

حیدرآباد ۔ 6 ۔ جنوری (سیاست نیوز) ریاستی قانون ساز اسمبلی کا اجلاس سیما آندھرا ارکان اسمبلی کے علاوہ تلنگانہ ارکان اسمبلی کے احتجاج و جوابی احتجاج ، ہنگامہ آرائی ، شور و غل ، نعرہ بازی کی نذر ہوگیا۔ اسپیکر اسمبلی کی متعدد اپیلیں احتجاجی ارکان نے نظر انداز کردیں اور اسپیکر پوڈیم کا محاصرہ کر کے وائی ایس آر کانگریس ، سیما آندھرا ، تلگو دیشم ارکان ، سیما آندھرا کانگریس ارکان نے ایوان کی کارروائی کے آغاز کے ساتھ اپنے ہاتھوں میں پلے کارڈز پوسٹرس تھامے ہوئے اسپیکر پوڈیم کا گھیراؤ کرتے ہوئے احتجاجی نعرے بازی کا آغاز کیا۔ اسی دوران تلنگانہ کانگریس ارکان ، تلنگانہ راشٹرا سمیتی کے ارکان نے ایوان کے وسط میں کھڑے ہوکر اپنا احتجاج درج کروایا ۔ ریاستی قانون ساز اسمبلی کا اجلاس ایک دن کے وقفہ کے بعد آج ٹھیک 9 بجے آغاز ہوا۔ وائی ایس آر کانگریس پارٹی ارکان اسمبلی نے متحدہ ریاست کے مطالبہ پر ایوان میں قرار داد منظور کرنے ، تلگو دیشم پارٹی ، سیما آندھرا ارکان اسمبلی ، ریاست آندھراپردیش کی تنظیم جدید کے مسئلہ پر مرکز و ریاست کے اختیار کردہ رویہ پر مباحث کی اجازت دینے‘ سیما آندھرا کانگریس ارکان متحدہ ریاست کی برقراری کے مطالبہ پر اور تلنگانہ راشٹرا سمیتی کے علاوہ تلنگانہ کانگریس ارکان اسمبلی نے تلنگانہ مسودہ بل پر مباحث شروع کرنے کا مطالبہ کرتے ہوئے ایوان کے وسط میں کھرے ہوکر احتجاج کیا ۔

اس دوران کرسی صدارت پر فائز اسپیکر اسمبلی مسٹر این منوہر نے احتجاجی ارکان اسمبلی سے ایوان کی کارروائی کو جاری رکھنے میں تعاون کرنے کی اپیل کرتے ہوئے تمام فلور لیڈرس سے اپنے احتجاجی ارکان اسمبلی کو نشستوں پر طلب کرنے کی پر زور خواہش کی لیکن اسپیکر کی تمام اپیلیں نظر انداز کردی گئیںلیکن اس کے باوجود مسٹر این منوہر نے احتجاجی ارکان کے سخت گیر رویہ کے باوجود انتہائی صبر و تحمل کا مظاہرہ کرتے ہوئے ایوان کی کارروائی جاری رکھنے کی ممکنہ کوشش کی لیکن ایوان میں پائی جانے والی صورتحال میں کسی قسم کی تبدیلی نہ پائے جانے کو دیکھتے ہوئے اسپیکر اسمبلی نے تمام تحریکات التواء کو نامنظور کرنے کا اعلان کیا اور ایوان میں نظم کی برقراری و مباحث کو شروع کرنے کی ایک اور کوشش کرنے کے مقصد سے ایوان کی کارروائی کو ایک گھنٹہ تک کیلئے ملتوی کرتے ہوئے دس بجے بزنس اڈوائیزری کمیٹی اجلاس طلب کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ بزنس اڈوائیزری کمیٹی اجلاس کے بعد ہی دوبارہ ایوان کی کارروائی کا آغاز کیا جائے گا ، اس طرح ا یوان کی کارروائی کا آغاز ہونے کے اندرون پانچ منٹ میں ایوان کی کارروائی ملتوی کردی گئی لیکن ایوان کی کارروائی زائد از ساڑھے چار گھنٹوں کے بعد یعنی ایک بجکر 46 منٹ پر دوبارہ شروع ہوئی ۔

ا یوان کی کارروائی جب شروع ہوئی تب بھی ایوان میں صورتحال جوں کی توں برقرار رہی اور مسلسل اسپیکر پوڈیم کے پاس ٹھہر کر ارکان احتجاج کو جاری رکھا ۔ اس صورتحا ل کو دیکھتے ہوئے اسپیکر اسمبلی مسٹر این منوہر نے احتجاجی ارکان کے ساتھ انتہائی نرم رویہ اختیار کرتے ہوئے کہا کہ ایوان کی کارروائی کو جاری رکھنے میں مہربانی فرماکر تعاون کریں اور احتجاجی ارکان کو اس بات کی تلقین کرتے ہوئے اس بات کی خواہش کی کہ تمام ارکان اسمبلی کو صبر کرنا چاہئے اور مباحث میں حصہ لے کر انہیں آندھراپردیش تنظیم جدید بل 2013 ء پر اعتراضات ہوں تو اظہار کرنے کی خواہش کی ۔ اس کے باوجود احتجاجی ارکان ‘ اسپیکر مسٹر این منوہر کی اپیلوں کوخاطر میں نہیں لائے اور صورتحال جوں کی توں برقرار رہی ۔ اسی دوران اسپیکر اسمبلی نے بزنس اڈوائیزری کمیٹی اجلاس میں کئے گئے فیصلہ کی روشنی میں تمام ارکان اسمبلی سے مذکورہ بل سے متعلق پائے جانے والے اعتراضات بالخصوص بل میں کن ترمیمات کی ضرورت ہے ۔ ان ترمیمات کو 10 جنوری ایک بجے دن تک ایوان میں پیش کرنے کی ہدایت دیتے ہوئے ایوان کی کارروائی کو 7 جنوری 9 بجے تک کیلئے ملتوی کرنے کا اعلان کیا۔