پارٹی ارکان اسمبلی کی معطلی کے خلاف احتجاج ۔ کارکنوں و پولیس کے مابین تکرار ‘ ٹریفک متاثر
حیدرآباد /6 اکتوبر (سیاست نیوز) صدر تلنگانہ یوتھ کانگریس انیل کمار یادو کی قیادت میں تقریباً 300 یوتھ کانگریس قائدین کانگریس ارکان اسمبلی کی معطلی کے خلاف بطور احتجاج اسمبلی میں گھسنے کی کوشش کی، جس کو پولیس نے ناکام بنادیا اور انھیں گرفتار کرتے ہوئے گوشہ محل اسٹیڈیم منتقل کردیا۔ واضح رہے کہ اسمبلی کے مانسون سیشن کے اختتام تک کانگریس اور دیگر اپوزیشن جماعتوں کے ارکان کو معطل کردیا گیا، جس کے خلاف یوتھ کانگریس کے کارکنوں نے اسمبلی میں زبردستی گھسنے کی کوشش کی۔ تھوڑی دیر کے لئے پولیس اور یوتھ کانگریس کارکنوں نے کے درمیان تکرار ہوئی اور احتجاج کی وجہ سے ٹریفک میں خلل پیدا ہوا، جب کہ یوتھ کانگریس قائدین حکومت کے خلاف نعرہ بازی کر رہے تھے۔ بعد ازاں انیل کمار یادو نے کہا کہ ٹی آر ایس حکومت کسانوں کے آنسو پونچھنے میں ناکام ہو گئی ہے، 1500 کسانوں کی خودکشی کے بعد بھی حکومت کسانوں کے قرضہ جات یک مشت ادا کرنے سے انکار کر رہی ہے، جس سے کسانوں میں مایوسی پائی جاتی ہے۔ انھوں نے کہا کہ کانگریس نے اپوزیشن کا تعمیری رول ادا کرتے ہوئے کسانوں کے مسائل کو اسمبلی میں موضوع بحث بنانے کی کوشش کی اور یک مشت قرضوں کی معافی کا مطالبہ کیا، جس پر حکومت نے کانگریس اور دیگر اپوزیشن جماعتوں کے ارکان اسمبلی کو مانسون سیشن کے اختتام تک معطل کردیا، جس کی یوتھ کانگریس سخت مذمت کرتی ہے اور ارکان کی معطلی کو فوراً برخاست کرنے کا مطالبہ کرتی ہے، بصورت دیگر یوتھ کانگریس حکومت کے خلاف اپنے احتجاج میں شدت پیدا کرے گی۔ انھوں نے ریاستی وزیر زراعت پوچارام سرینواس ریڈی سے کسانوں کی خودکشی کی ذمہ داری قبول کرتے ہوئے مستعفی ہونے کا مطالبہ کیا اور کہا کہ عوام اور کسانوں کے مفادات کے تحفظ اور حکومت کے خلاف تلنگانہ پردیش کانگریس کے ہر پروگرام کو یوتھ کانگریس کامیاب بنائے گی۔