اسمبلی میں رائے دہی کے موقع پر جھگڑے کاخدشہ

حیدرآباد /29 جنوری (سیاست نیوز) ریاستی وزراء ٹی جی وینکٹیش اور ای دیاکر راؤ نے اسمبلی میں تلنگانہ مسودہ بل پر رائے دہی کے موقع پر جھگڑے کا خدشہ ظاہر کرتے ہوئے ارکان کو مکمل سیکورٹی فراہم کرنے اور گڑبڑ کرنے والے ارکان کے خلاف کارروائی کا مطالبہ کیا۔ آج میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے وزیر چھوٹی آبپاشی ٹی جی وینکٹیش نے تلنگانہ مسودہ بل کو واپس کرنے کے لئے اسپیکر کو دی گئی نوٹس کا خیر مقدم کرتے ہوئے کہا کہ ارکان اسمبلی کی اکثریت ریاست کی تقسیم کے خلاف ہے، جب کہ تلنگانہ وزراء اور ارکان اسمبلی کو یہ ڈر ہے کہ اسمبلی میں رائے دہی کروائی گئی تو تلنگانہ بل کو شکست ہوگی،

اس لئے وہ منظم سازش کے تحت ایوان کی کارروائی میں رکاوٹ پیدا کر رہے ہیں اور رائے دہی قبول کرنے کے لئے تیار نہیں ہیں۔ انھوں نے کہا کہ ہم رائے دہی کے لئے تیار ہیں، کیونکہ اسمبلی میں متحدہ آندھرا کے تائیدی ارکان کی تعداد 159 ہے، جب کہ علحدہ تلنگانہ کے لئے صرف 119 ارکان کی تائید حاصل ہے۔ انھوں نے کہا کہ چیف منسٹر کی جانب سے دی گئی نوٹس پر اگر رائے دہی کرائی گئی تو تلنگانہ کے تائیدی اور مخالف ارکان کی تعداد کا اندازہ ہو جائے گا۔ دریں اثناء ریاستی وزیر قانون ای پرتاپ ریڈی نے کہا کہ اسمبلی میں رائے دہی ضروری ہے، جب کہ تلنگانہ وزراء اور ارکان اسمبلی کا خوف بے معنی ہے۔ اسی دوران ریاستی وزیر تعلیم پارتھا سارتھی نے کہا کہ کہ بل پر رائے دہی کا مطالبہ کرنا ہر رکن اسمبلی کا دستوری حق ہے، لہذا تلنگانہ وزراء ایوان کی کارروائی چلانے کے لئے اسپیکر اسمبلی اور حکومت سے تعاون کریں۔