اسمبلی انتخابات میں ٹی آر ایس کی سنچری یقینی: کے ٹی آر

طلباء اورنوجوان سیاسی طور پر باشعور، کانگریس سے مفاہمت پر کودنڈا رام پر تنقید
حیدرآباد۔/6 اکٹوبر، ( سیاست نیوز) وزیر انفارمیشن ٹکنالوجی کے ٹی راما راؤ نے دعویٰ کیا ہے کہ آئندہ اسمبلی انتخابات میں ٹی آر ایس کا سنچری بنانا طئے ہے اور عوام عظیم اتحاد کو مسترد کردیں گے۔ کے ٹی آر آج ٹی آر ایس کی طلباء تنظیم ٹی آر ایس وی کے وسیع تر اجلاس سے خطاب کررہے تھے۔ انہوں نے کہا کہ موجودہ حالات میں طلبہ و نوجوانوں پر بھاری ذمہ داری عائد ہوتی ہے اور خوشی کی بات ہے کہ سیاسی حالات پر طلبہ کی گہری نظر ہے۔ انتخابات میں ٹی آر ایس کو دوبارہ کیوں منتخب کیا جائے اس بارے میں طلباء میں کافی شعور پایا جاتا ہے۔ تلنگانہ میں ٹی آر ایس حکومت کے قیام کے بعد تمام ضمنی انتخابات میں عوام نے ٹی آر ایس کو بھاری اکثریت سے منتخب کیا۔ انہوں نے حکومت کے مختلف ترقیاتی اور فلاحی اقدامات کا تفصیل سے ذکر کیا اور کہا کہ ایک کروڑ ایکر اراضی کو پانی سیراب کرنے کیلئے کالیشورم، پالمور اور سیتا رام پراجکٹ تعمیر کئے جارہے ہیں۔ مشن کاکتیہ کے ذریعہ تالابوں اور جھیلوں کا تحفظ کیا گیا جبکہ مشن بھگیرتا کے ذریعہ ہر گھر کو پینے کا پانی فراہم کیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ نئی ریاست کے باوجود تلنگانہ نے کم عرصہ میں ہر شعبہ میں ترقی کا ریکارڈ قائم کیا ہے۔ انہوں نے ٹی آر ایس وی کے کارکنوں کو مشورہ دیا کہ وہ عوام کو حکومت کے کارناموں سے واقف کرائیں۔ کے ٹی آر نے کانگریس قائد بھٹی وکرامارکا پر تنقید کی اور کہا کہ انتخابات دراصل ایک خاندان اور عوام کے درمیان لڑائی ہے۔ کے ٹی آر نے جوابی ریمارک کیا کہ دراصل تلنگانہ کے انتخابات راہول گاندھی کے خاندان اور تلنگانہ عوام کے درمیان ہوں گے۔ راہول گاندھی خاندان اور تلنگانہ عزت نفس کے درمیان مقابلہ ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ تلنگانہ کے عوام نئی دہلی کے دباؤ کو ہرگز قبول نہیں کریں گے۔ کے ٹی آر نے کہا کہ 1956 سے 2014 تک تلنگانہ عوام کو کانگریس نے دھوکہ دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ شکست کے خوف سے اتم کمار ریڈی اور دیگر قائدین چیف منسٹر پر الزام تراشی کررہے ہیں۔ انہوں نے کانگریس کے انتخابی وعدوں کو مضحکہ خیز قرار دیا اور کہا کہ ان پر عمل آوری کیلئے جنوبی ہند کی 6 ریاستوں کا بجٹ بھی ناکافی رہے گا۔ انہوں نے کودنڈا رام سے سوال کیا کہ شہیدان تلنگانہ کے کس خاندان نے انہیں کانگریس اور تلگودیشم سے انتخابی مفاہمت کا مشورہ دیا۔ انہوں نے کہا کہ صرف نشستوں کیلئے کودنڈا رام کانگریس پارٹی کے آگے جھک گئے ہیں۔کے ٹی آر نے اتم کمار ریڈی کے فوجی ہونے سے متعلق دعویٰ پر تبصرہ کرتے ہوئے سوال کیا کہ تحریک کے دوران طلباء فوجیوں کی طرح جدوجہد کررہے تھے لیکن اسوقت اتم کمار ریڈی کہاں تھے۔
انہوں نے کہاکہ تلنگانہ کے طلباء کانگریس کوسبق سکھائیں گے۔ پبلک سرویس کمیشن کے ذریعہ بدعنوانیوں اور بے قاعدگیوں کے بغیر تقررات کئے گئے ہیں۔ کانگریس دور میں 10 ہزار جائیدادوں پر تقررات کئے گئے تھے جبکہ ساڑھے چار سال میں ٹی آر ایس نے 40 ہزار جائیدادوں پر تقررات کئے ہیں۔ اس موقع پر رکن پارلیمنٹ بی سمن اور دوسروں نے بھی مخاطب کیا۔