حیدرآباد 31 ڈسمبر (سیاست نیوز) تلنگانہ بِل پر جاری تجسس کے دوران چیف منسٹر مسٹر این کرن کمار ریڈی نے غیرمعمولی طور پر وزارتی قلمدانوں میں تبدیلیاں لاتے ہوئے سب کو حیرت سے دوچار کردیا ہے۔ اُنھوں نے غیر متوقع طور پر وزارت اُمور مقننہ کا قلمدان تلنگانہ سے تعلق رکھنے والے وزیر سیول سپلائز ڈی سریدھر بابو سے حاصل کرتے ہوئے اِسے رائلسیما سے تعلق رکھنے والے وزیر ثانوی تعلیم ڈاکٹرایس شیلجہ ناتھ کے حوالہ کردیا۔
اسمبلی میں تلنگانہ بِل پر مباحث کے مسئلہ پر چیف منسٹر اور وزیر سیول سپلائز و اُمور مقننہ ڈی سریدھر بابو کے مابین ٹھن گئی تھی۔ سمجھا جاتا ہے کہ چیف منسٹر نے سریدھر بابو کو خوش کرنے کے لئے نئی حکمت عملی اختیار کی اور اُنھوں نے اپنے پاس موجود کمرشیل ٹیکسیس کا قلمدان سریدھربابو کے حوالہ کیا ہے۔ اِس کے علاوہ وی وسنت کمار وزیر سیاحت کو تلگو زبان کی ترقی کے لئے قائم کردہ نئے قلمدان کی زائد ذمہ داری تفویض کی ہے۔
سیاسی حلقوں میں وزارت اُمور مقننہ کا قلمدان ڈاکٹر شیلجہ ناتھ کے حوالہ کرنے پر شکوک و شبہات ظاہر کئے جارہے ہیں کیونکہ یہ چیف منسٹر کی مباحث کے بغیر اسمبلی سیشن کو ملتوی کرانے کی سازش بھی ہوسکتی ہے۔ وزیر پنچایت راج مسٹر جاناریڈی نے بھی چیف منسٹر اچانک اِس اقدام پر حیرت کا اظہار کیا ہے۔ واضح رہے کہ تلنگانہ بِل پر مباحث کے لئے اسمبلی اجلاس 3 جنوری سے دوبارہ شروع ہونے والا ہے ۔