اسمال فیکٹریز بل ، پارلیمنٹ میں پیش کرنے کے لیے تیار

مرکزی وزیر لیبر بنڈارو دتاتریہ کی پریس کانفرنس
حیدرآباد ۔ 3 ۔ اکٹوبر : ( سیاست نیوز ) : مرکزی وزیر لیبر بنڈارو دتاتریہ نے کہا کہ اسمال فیکٹریز بل 2016 ، وزراء کی کمیٹی اور وزارت فینانس کے ساتھ مشاورت کے بعد ، پارلیمنٹ میں پیش کیے جانے کے لیے تیار ہے ۔ اس بل کا مقصد جاب ، ویج سوشیل سیکوریٹی ہے ۔ آج یہاں ایک پریس کانفرنس سے مخاطب کرتے ہوئے بنڈارو دتاتریہ نے کہا کہ میک ان انڈیا کے حصہ کے طور پر اور بزنس کو سہل اور آسان بنانے کے لیے حکومت اسمال فیکٹریز بل 2016 کو متعارف کرنے غور کررہی ہے ۔ یہ بل کئی قوانین سے استثنیٰ اور سرویس کام کی شرائط کے لیے ایک سنگل قانون کی حمایت میں ہے ۔ اس سے ورکرس کو زیادہ سے زیادہ فوائد حاصل ہوں گے اور روزگار کے مواقع میں اضافہ ہوگا ۔ اور زیادہ چھوٹے فیکٹریز کی حوصلہ افزائی ہوگی ۔ انہوں نے کہا کہ اس بل کا اطلاق 40 یا اس سے کم ورکرس کے یونٹ پر ہوگا ۔ اگر 40 سے زیادہ ملازمین یا ورکرس ہوں تو حکومت اس کے لیے ایک مناسب حکم جاری کرے گی ۔ انہوں نے کہا کہ بہت چھوٹی فیکٹری کے ایک نئے نظریہ کو متعارف کیا جائے گا جس میں نو سے کم ورکرس ہوں گے اور موجودہ ریگولیٹری قواعد کا آسان شکل میں اطلاق ہوگا ۔ نئے بل سے چھوٹے فیکٹریز میں انسپکٹر راج کا خاتمہ ہوگا اور اس کے بجائے سہولتیں فراہم ہوں گی ۔ سب کو اجرتیں بنکس کے ذریعہ دی جائیں گی ۔ اسی طرح فلاحی قوانین جیسے ای پی ایف ایکٹ ، ای ایس آئی فوائد ، پرویڈینٹ فنڈ ، میٹرنیٹی ایکٹ ، بونس ایکٹ کا چھوٹے فیکٹریز میں بھی اطلاق ہوگا ۔ مرکزی زیر نے کہا کہ خواتین کو چھوٹے فیکٹریز میں نائٹ شفٹس کے دوران کام کی اجازت دی جائے گی ۔ بشرطیکہ انہیں ٹرانسپورٹ ، سیفٹی اور سیکوریٹی فراہم کی جاتی ہو ۔ مجوزہ بل میں 50 اوور ٹائم گھنٹوں کے بجائے چھوٹے فیکٹریز میں 100 اوور ٹائم گھنٹوں کی اجازت ہوگی ۔۔