اسمارٹ شہروں کی فہرست میں کریم نگر کو شامل کرنے سے اتفاق

بڑے اور چھوٹے شہروں کے درمیان امتیاز غیر مناسب ، کے ٹی آر کا بیان
حیدرآباد۔23 جون (سیاست نیوز) وزیر انفارمیشن ٹیکنالوجی کے ٹی راما رائو نے دعوی کیا ہے کہ مرکزی وزیر شہری ترقیات بنڈارو دتاتریہ نے اسمارٹ شہروں کی فہرست میں کریم نگر کو شامل کرنے سے اتفاق کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ترقی کی راہ پر گامزن شہروں میں کریم نگر کے نام کی شمولیت پر انہیں خوشی ہے۔ مرکزی حکومت نے تلنگانہ میں اسمارٹ سٹیز کی جو فہرست تیار کی ہے اس میں بعض شہروں کے نام اضافہ کرنے کے لیے تلنگانہ حکومت کوشاں ہے۔ انہوں نے کہا کہ بڑے اور چھوٹے شہروں کے ساتھ ایک طرح کا سلوک مناسب نہیں ہے۔ فنڈس کی اجرائی کے سلسلہ میں بڑے شہروں کے ساتھ امتیازی سلوک ضروری ہے کیوں کہ وہاں کی ضرورتیں زیادہ ہوتی ہیں۔ کے ٹی آر نے کہا کہ میٹرو، کارپوریشن، میونسپلٹی، نگر پنچایت اور پنچایتوں کے لیے مرکز کو علیحدہ فنڈس جاری کرنا چاہئے۔ انہوں نے بتایا کہ مرکزی وزیر سے اس بات کی خواہش کی گئی کہ تلنگانہ کو زیر التوا فنڈس فوری جاری کیئے جائیں ۔ جی ایس ٹی کے نفاذ کے سبب آبپاشی اور پینے کے پانی کے پراجیکٹس کے سلسلہ میں ریاست پر 10 ہزار کروڑ کا بوجھ پڑے گا۔ مرکز سے خواہش کی گئی ہے کہ آبپاشی اور پینے کے پانی کے پراجکٹس کو جی ایس ٹی سے مستثنیٰ رکھا جائے۔ انہوں نے کہا کہ جی ایس ٹی کے نفاذ سے بڑی صنعتوں میں روزگار کے مواقع متاثر ہوسکتے ہیں۔ گرینائڈ صنعت، ٹیکسٹائیلس اور ہینڈلوم صنعتوں کو جی ایس ٹی سے مستثنی قرار دینے کی نمائندگی کی گئی۔ اسمارٹ سٹیز کی فہرست میں تلنگانہ سے ورنگل شہر کو شامل کیا گیا ہے اور کریم نگر کی شمولیت سے اسمارٹ سٹیز کی تعداد بڑھ کر دو ہوچکی ہے۔ واضح رہے کہ کے ٹی آر نے حال ہی میںاپنے دورۂ دہلی کے موقع پر وینکیا نائیڈو سے ملاقات کی اور جی ایس ٹی سے تلنگانہ پر پڑنے والے اثرات سے واقف کروایا۔ انہوں نے بعض ایسی صنعتوں کی نشاندہی کی جنہیں اس سے استثنی دیا جانا چاہئے۔