اسلحہ کے ساتھ مفرور ایس پی او حزب المجاہدین میں شامل، تصاویر وائرل

سری نگر ، یکم اکتوبر (سیاست ڈاٹ کام) جموں وکشمیر کے گرمائی دارالحکومت سری نگر کے جواہر نگر علاقہ میں 28 ستمبر کو پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی (پی ڈی پی) ممبر اسمبلی اعجاز احمد میر کی سرکاری رہائش گاہ سے سات رائفلیں اور ایک پستول لیکر فرار ہونے والے 24 سالہ اسپیشل پولیس آفیسر (ایس پی او) عادل بشیر نے حزب المجاہدین کی صفوں میں شمولیت اختیار کرلی ہے ۔سوشل میڈیا کی ویب سائٹس بالخصوص فیس بک پر کچھ تصویریں وائرل کرائی گئی ہیں جن میں عادل کی طرف سے لوٹی گئی رائفلوں اور خود عادل کو حزب المجاہدین کے جنگجوؤں کے ساتھ دیکھا جاسکتا ہے ۔ ایک تصویر میں عادل بشیر کو حزب المجاہدین کے چار جنگجوؤں بشمول اعلیٰ کمانڈر زینت الاسلام کے ساتھ دیکھا جاسکتا ہے ۔جنوبی کشمیر میں کہیں کسی سیب کے باغ میں لی گئی اس تصویر میں عادل بشیر کو ایچ ایم کے چار جنگجوؤں کے بیچوں بیچ کھڑا دیکھا جاسکتا ہے ۔ عادل کو تصویر میں سیاہ رنگ کی کیپ، سرخ رنگ کی جیکٹ اور سیاہ رنگ کا ٹروزر پہنے دیکھا جاسکتا ہے ۔ تصویر میں سبھی جنگجوؤں بشمول عادل کو ہاتھوں میں اے کے 47 رائفلیں تھامے ہوئے دیکھا جاسکتا ہے ۔ بتادیں کہ عادل بشیر جو ممبر اسمبلی وچی (شوپیان)کی سری کے جواہر نگر علاقہ میں واقع سرکاری رہائش گاہ پر تعینات تھا، 28 ستمبر کو اپنے ساتھی پولیس اہلکاروں کی 7 رائفلیں اور ممبر اسمبلی کی لائسنس یافتہ پستول لیکر فرار ہوگیا تھا۔ ریاستی پولیس نے دعویٰ کیا ہے کہ اسے اس کیس میں اہم پیش رفت حاصل ہوئی ہے ۔ ریاست میں امن وقانون اور سیکورٹی کے ایڈیشنل ڈائریکٹر جنرل آف پولیس منیر احمد خان نے ایک مقامی روزنامے کو بتایا ہے ‘ہم نے کیس کو کریک کرلیا ہے ۔ ایس پی او نے اپنے منصوبے پر عمل درآمد کے دوران شوپیان کے ایک رہائشی کی مدد حاصل کی ہے ۔ ہم نے اس شہری کی شناخت کرلی ہے ‘۔ریاستی پولیس کے سربراہ دلباغ سنگھ نے 29 ستمبر کو بانڈی پورہ میں نامہ نگاروں کو بتایا کہ مذکورہ ایس پی او جنگجوؤں سے مل گیا تھا۔ ان کا کہنا تھا ‘ایس پی او جنگجوؤں کے ساتھ مل گیا تھا۔وہ ہتھیار چوری کرکے لے گیا ہے ۔ معاملے میں کیس درج ہوچکا ہے ۔ جن لوگوں کی اس میں ناہلی پائی گئی جنہوں نے اچھے سے اپنا کام نہیں کیا، ان کے خلاف سخت کاروائی کی جارہی ہے ‘۔بتایا جارہا ہے کہ ایس پی او کی طرف سے ہتھیار لوٹنے کے دن ممبر اسمبلی اعجاز میر اپنی رہائش گاہ پر نہیں بلکہ جموں میں تھے ۔ پولیس نے ممبر اسمبلی کے ساتھ تعینات دس پولیس اہلکاروں کو حراست میں لیا ہے جن سے پوچھ گچھ کا سلسلہ جاری ہے ۔ ریاستی پولیس نے 28 ستمبر کی رات دیر گئے اعلان کیا تھا کہ ایس پی او کو ہتھیاروں سمیت گرفتار کرنے والوں کو دو لاکھ روپے بطور انعام دیے جائیں گے ۔ ممبر اسمبلی اعجاز میر کے آبائی گاؤں زین پورہ شوپیان سے تعلق رکھنے والے عادل بشیر نے گذشتہ برس 11 مارچ کو ایس پی او کی نوکری اختیار کی تھی۔ ایک رپورٹ کے مطابق وادی میں گذشتہ چند برس کے دوران یہ پہلا موقعہ ہے جب اتنی بڑی تعداد میں ہتھیار لوٹے گئے ہیں۔