اسلحہ ڈپو میں مہیب آتشزدگی، کچھ نہ کچھ گڑبڑ ہے

قومی سلامتی پر مجرمانہ غفلت شرمناک ۔ شیوسینا کا ردعمل
ممبئی ۔ یکم جون (سیاست ڈاٹ کام) پلگاؤں کے اسلحہ ڈپو میں مہیب آتشزدگی میں ’’کچھ نہ کچھ گڑ بڑ ہے‘‘ سے تعبیر کرتے ہوئے این ڈی اے کی حلیف شیوسینا نے آج اس واقعہ میں ’سبوتاج‘ کا شبہ ظاہر کیا ہے اور مرکز سے کہا ہے کہ انسانی جانوں کے اتلاف اور اسلحہ کی تباہی پر اپنی ذمہ داری قبول کرے۔ پارٹی ترجمان ’سامنا‘ کے اداریہ میں کہا گیا ہے کہ پاکستان اور چین جیسے ہمارے دشمن کو یہ جان کر خوشی ہوئی ہے کہ آتشزدگی میں اسلحہ کا بھاری ذخیرہ تباہ ہوگیا۔ اس طرح کی تباہی جنگ کے مواقع پر بھی نہیں ہوئی تھی۔ ہماری حکومت نے انسانی جانوں کے اتلاف پر اظہار تاسف کرتے ہوئے تحقیقات کا رسمی حکم دیا ہے۔ یہ انتہائی شرمناک ہے کہ قوم کی سلامتی پر تساہل اور تغافل سے کام لیا گیا۔ شیوسینا نے کہاکہ اگر ہماری فوج کو سرحدوں پر لڑتے وقت خاطر خواہ ہتھیار دستیاب نہ ہوں تو اس کا ذمہ دار کون ہوگا اور حکومت اپنی ذمہ داری سے پہلوتہی اختیار نہیں کرسکتی۔ چونکہ مہیب آتشزدگی کوئی معمولی واقعہ نہیں تھی جس پر کئی ایک شک و شبہ پیدا ہوگئے ہیں۔ واضح رہے کہ مہاراشٹرا کے ضلع وارڈھا میں پُلگاؤں کے مقام پر واقع ایشیاء کے سب سے بڑے اسلحہ ڈپو میں کل مہیب آتشزدگی میں کم از کم 18 فوجی اہلکار جاں بحق ہوگئے اور ہتھیاروں کا وافر ذخیرہ تباہ ہوگیا تھا۔ شیوسینا کے ترجمان میں کہا گیا ہے کہ اگسٹا ویسٹ لینڈ معاملت میں کرپشن کو برداشت نہیں کیا جاسکتا تو پھر اسلحہ ڈپو میں آتشزدگی کو کس طرح نظرانداز کیا جاسکتا ہے۔ قبل ازیں آبدوز کا حادثہ پیش آیا تھا اور اب اسلحہ ڈپو میں آتشزدگی کا واقعہ ہوا ہے۔ یہ کوئی اتفاقی واقعات نہیں ہیں بلکہ بدترین غفلت کا نتیجہ ہیں اور قوم کی سلامتی پر جوابدہ کون ہے۔ ممکن ہے کہ یہ گھناؤنی سازش کا حصہ ہو اور ہمارے دشمنوں کی طاقت کو سمجھنا مشکل ہے۔