اسلام مسلمانوں کی نسلوں کو پاکیزگی پر پروان چڑھانے والا مذہب

ویمنس ونگ آل انڈیا مسلم پرسنل لاء بورڈ کے اجلاس سے مولانا ابوطالب رحمانی کا خطاب
حیدرآباد۔3ڈسمبر ( راست ) شعبہ خواتین آل انڈیا مسلم پرسنل لاء بورڈ کی جانب سے خواتین و طالبات کا اجلاس یکم ڈسمبر بعد نماز ظہر خواجہ منشن فنکشن ہال مانصاحب ٹینک حیدرآباد منعقد ہوا ۔ مولانا ابو طالب رحمانی رکن آل انڈیا مسلم پرسنل لاء بورڈ کولکتہ نے خصوصی خطاب میں کہا کہ ایک مسلمان ہونے کی حیثیت سے میںپوری ذمہ داری سے کہتا ہوں کہ روئے زمین پر عورت کو ایک پاکیزہ مخلوق اور عزت دار اگر کسی نے تسلیم کیا ہے تو وہ قرآن نے کیا ‘ اسلام نے کیا ‘ پیارے نبیؐ نے کیا ہے ۔ بہت ہی افسوس کی بات ہیکہ خواتین اپنے مقام کی اہمیت کو نہ سمجھتے ہوئے باطل اقوام کی تہذیب کو اپنالیا ۔ انہوں نے کہا کہ اسلام میں رشتہ ازدواج کی بہت زیادہ اہمیت ہے ۔ حضرت حوا ؑ کو زمین پر ماں کی حیثیت سے نہیں بلکہ بیوی کی حیثیت سے بھیجا گیا ۔ عدل اور سماجی انصاف ‘ سوشیل جسٹس کا جو انتظام میکانیزم اسلام میں ہے وہ کسی اور مذہب میں نہیں ۔ اسلام میں نکاح ایک مقدس ‘ پاکیزہ رشتہ ہے جس کے ذریعہ ننھیال ‘ ددھیال اور سسرال تینوں رشتے وجود میں آتے ہیں ۔ تمام رشتوں کی بنیاد نکاح پر ہے جو ایک پاکیزہ رشتہ ہے ۔ آج تین طلاق کا مدعا جو زور و شور سے اٹھایا جارہا ہے اس کے ذریعہ نکاح کی پاکیزگی کو ختم کرنے کی ایک سازش ہے ۔ مسلم خواتین سے ہمدردی جتاکر انہیں شریعت سے دور اور بیزار کیا جارہا ہے اور معاشرہ میںزوجین کے درمیان اختلاف کو بڑھاوا دے کر گھروں کو اور معصوم بچوں کے مستقبل کو برباد کیا جارہا ہے ۔ یورپ اور امریکہ میں خواتین سماج میں بیحد پریشان ہے ۔ ڈاکٹر لیسا جو ایک نومسلم خاتون ہیں ‘ ان سے جب سوال کیا گیا کہ اسلام میں کیا خوبی ہے جس نے آپ کو متاثر کیا تو انہوں نے جواب میں کہا کہ اسلام کا سب سے بڑا رحم عورت پر یہ ہیکہ اس نے معاشی ذمہ داری سے اس کو بری رکھا ۔ شادی سے قبل عورت کی کفالت اس کے والد اور بھائی کرتے ہیں اور شادی کے بعد ساری ذمہ داری اس کا شوہر اٹھاتا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ اسلام ایک پاکیزہ مذہب ہے جس میں خاندان ‘ نسل کی پاکیزگی کو بہت زیادہ اہمیت دی گئی ہے ۔ مسلم معاشرہ کو نہ صرف پاک اور صاف رکھا گیا بلکہ رحم ‘ محبت ‘ انسانیت ‘ عفو درگذر سے بھی لبریز رکھا گیا ۔ اس وقت دنیا میں جو سازشیں چل رہی ہیں اسے سمجھنے کی ضرورت ہے ۔ محترمہ رقیہ فرزانہ نے درس قرآن میں کہا کہ شریعت اسلامی اللہ کا بنایا ہوا قانون ہے ۔ قرآن کریم میں شریعت اسلام سے متعلق جیسے نکاح ‘ مہر ‘ خلع ‘ طلاق ‘ فسخ نکاح ‘ جائیداد کی تقسیم ‘ ہبہ ‘ وقف ‘ وصیت اور متبنی کے بارے میں تفصیلی احکام موجود ہیں ۔ پیدائش سے لیکر موت تک ساری باتوں کو اس میں سمو دیا گیا ہے ۔ اس کی خلاف ورزی کر کے زندگی گذارنے پر دنیا کی عدالتوں اور ایوانوں میں سزا نہیں ملے گی بلکہ اللہ کی عدالت میں سزا ملے گی جو بہت ہی سخت سزا ہوگی ۔ ڈاکٹر اسماء زہرہ نے مسلم سماج میں تعارف شریعت ‘ دعوت شریعت ‘ تفہیم شریعت ‘ تحفظ شریعت اور اصلاح معاشرہ کے متعلق صحیح فہم اور فکر پیدا کرنے کی ضرورت پر زور دیا۔