حیدرآباد۔ 29 ۔ ڈسمبر(سیاست نیوز) عید میلاد النبیؐ اور ہفتہ وحدت کے سلسلہ میں ایرانی کونسلیٹ نے سیاست سالار جنگ میوزم کے اشتراک سے اسلامی خطاطی نمائش کا اہتمام کیا ہے۔ 3 جنوری ہفتہ کو اس نمائش کا آغاز ہوگا جو 9 جنوری تک جاری رہے گی۔ ڈپٹی چیف منسٹر جناب محمود علی نمائش کا افتتاح کرینگے ۔ نمائش کے اہتمام کے سلسلہ میں ایران کے سینئر کونسل براہ حیدرآباد علی پاریاد اور چیف پبلک ریلیشن آفیسر علی اکبر نیرومند نے آج دفتر سیاست پہنچ کر جناب زاہد علی خاں اور جناب عامر علی خاں سے ملاقات کی ۔ انہوں نے نمائش کے انعقاد میں تعاون پر ایڈیٹر سیاست سے اظہار تشکر کیا۔ ایرانی وفد نے اسلامی خطاطی کی تفصیلات بیان کرتے ہوئے کہا کہ ایران سے تعلق رکھنے والے 4 نامور خطاطوں کے تیار کردہ نادر نمونوں کو نمائش کیلئے رکھا جائے گا جس میں قرآنی آیت، اسمائے حسنیٰ اور فارسی اشعار شامل ہوں گے۔ ایرانی خطاط مجید شریفیان، احمد خوش حساب اور سعید یزدانمھر نمائش کے اہتمام کے سلسلہ میں بطور خاص حیدرآباد پہنچ رہے ہیں۔ ہر سال ماہِ ربیع الاول کے آغاز پر ایرانی کونسلیٹ کی جانب سے ہفتہ وحدت کا اہتمام کیا جاتا ہے۔ خطاطی نمائش کی افتتاحی تقریب ہفتہ کو 3 بجے سہ پہر نواب میر تراب علی بھون، سالارجنگ میوزیم کی دوسری منزل پر منعقد ہوگی۔ میوزیم کے اوقات کار کے دوران عوام اس نمائش کا مشاہدہ کرسکتے ہیں۔ خطاطی کے نادر نمونوں کے فروغ میں اہم رول ادا کرنے والے روزنامہ سیاست کے اشتراک پر ایرانی کونسلیٹ نے اظہار تشکر کیا۔ عہدیداروں نے کہا کہ وہ حیدرآباد کے دوسرے علاقوں میں بھی اس طرح کی نمائش کے انعقاد کا ارادہ رکھتے ہیں۔ ایک ہزار سے زائد نادر خطاطی کے نمونے اس نمائش میں موجود رہیں گے۔ جناب زاہد علی خاں ایڈیٹر سیاست نے نمائش کی کامیابی کیلئے نیک تناؤں کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ روزنامہ سیاست فن خطاطی کی حوصلہ افزائی کر رہا ہے۔ سیاست کی جانب سے ابھی تک حیدرآباد اور ملک کے دیگر حصوں میں خطاطی کے نادر نمونوں کی نمائش کا اہتمام کیا جاچکا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ سیاست کی جانب سے نہ صرف خطاطوں کی حوصلہ افزائی کی جارہی ہے بلکہ اس فن کو نوجوان نسل میں منتقل کرنے تربیتی کلاسس کا اہتمام کیا گیا ہے۔ جناب عامر علی خاں نے ایرانی سفارتی عہدیداروں کو خطاطی کے فروغ کے سلسلہ میں ہر ممکن تعاون کا یقین دلایا۔ انہوں نے کہا کہ ایران میں فن خطاطی کو سرکاری سرپرستی حاصل ہے اور ایران کے ماہر خطاط دنیا بھر میں اپنی منفرد شناخت رکھتے ہیں۔ انہوں نے سیاست کی جانب سے فروغ اردو اور خطاطی کے فن کے تحفظ کیلئے کئے جارہے اقدامات سے واقف کرایا۔