اسلامی بنکنگ دنیا کو سود کی تباہی سے بچانے کا واحد نظام

ہندوستان کے شہروں میں مائیکرو اسلامک فینانسنگ کی ضرورت
تابع شریعت بنکنگ کی تعلیم کے لیے خصوصی ویب سائٹ قائم کرنے والے محمد عماد علی سے بات چیت
حیدرآباد ۔ 11 ۔ ستمبر : دنیا میں آج سودی لین دین نے زبردست تباہی مچا رکھی ہے ۔ عالمی سطح پر سودی معاملتوں کا ایک ایسا نٹ ورک پھیلایا گیا ہے جس کے نتیجہ میں جہاں معاشی انحطاط کی صورتحال پیدا ہورہی ہے وہیں مختلف طبقات کے درمیان نفرت وعداوت کا سلسلہ شروع ہوگیا ہے ۔ خود ہمارے ملک ہندوستان میں سودی قرض کے بوجھ تلے دب کر ہزاروں کسان خود کشی کررہے ہیں ۔ بینکوں اور سود خوروں کا قرض ادا کرنے میں ناکامی پر لوگ خود کشی کرنے پر مجبور ہیں ۔ ان سنگین حالات میں انسانیت کو بچانے کا واحد حل اسلامی بنکنگ ہے ۔ امید ہے کہ برطانیہ ، سنگاپور ، جرمنی اور ہانگ کانگ کی طرح ہندوستان میں بھی اسلامی بنکنگ کی اہمیت کو تسلیم کیا جائے گا کیوں کہ یہ ایسا نظام ہے جو سود کی سخت مخالفت کرتا ہے ۔ ان خیالات کا اظہار معرفہ اکیڈیمی کے بانی محمد عماد علی نے راقم الحروف سے بات چیت کرتے ہوئے کیا ۔ دوبئی سٹی بنک کے اسلامی شعبہ سٹی اسلامک انوسٹمنٹ بنک کی شرعیہ بنک کے سربراہ جناب عماد علی کچھ دن قبل ایڈیٹر سیاست جناب زاہد علی خاں سے ملاقات کے لیے دفتر سیاست پہونچے تھے ۔ بشیر باغ حیدرآباد کے رہنے والے اس نوجوان ماہر معاشیات نے عثمانیہ یونیورسٹی سے ایل ایل بی کیا اور ملائیشیا کی انٹرنیشنل اسلامک یونیورسٹی سے اسلامک بنکنگ میں ماسٹرس کی تکمیل کی اور پھر کویت میں اسلامی ترقیاتی بنک کی ایک کمپنی میں اسلامک بنکنگ سے متعلق شعبہ میں ملازمت کرلی وہاں ڈھائی سال تک خدمات انجام دینے کے بعد برٹش لافرم دوبئی میں دیڑھ سال تک کام کرتے رہے وہاں وہ اسلامک فینانس سے متعلق امور پر اپنی فرم کے ماہرین کو مشورے دیا کرتے تھے ۔ جناب عماد علی نے ایچ ایس بی سی بنک کے اسلامی شعبہ امانۃ میں شرعیہ آفیسر کی حیثیت سے بھی خدمات انجام دیں ۔ دو سال قبل انہوں نے عوام میں اسلامی بنکنگ سے متعلق شعور بیدار کرنے کی خاطر معرفہ Marifa اکیڈیمی قائم کی جس کے ذریعہ بلا لحاظ مذہب و ملت رنگ و نسل و علاقہ مرد و خواتین اور نوجوانوں میں اسلامی بنکنگ تابع شریعت سرمایہ کاری کی آن لائن تعلیم کا آغاز کیا گیا ہے ۔ آج اس ویب سائٹ کے ذریعہ دنیا کے مختلف ممالک کے لوگ خاص کر غیر مسلم مرد و خواتین اسلامی بنکنگ کے بارے میں بہت کچھ سیکھ رہے ہیں ۔ اور انہیں اندازہ ہوگیا ہے کہ سودی کاروبار اور لین دین دنیا میں تباہی و بربادی کی اہم وجہ ہے جب کہ اسلامی بنکنگ سے لوگوں میں پائے جانے والے تفاوت کو ختم کیا جاسکتا ہے ۔ اس سائٹ کے ذریعہ معرفہ اکیڈیمی پیشہ وارانہ ماہرین ، طلبہ برادری اور کاروباری حضرات یہاں تک کہ ایک عام آدمی کو بھی نت نئے طریقوں سے اسلامی بنکنگ سے واقف کرانے کا کام کررہی ہے ۔ جناب عماد علی نے مزید بتایا کہ حال ہی میں معرفہ اکیڈیمی کی سائٹ پر انگریزی میں اسلامی فینانسنگ و بنکنگ پر لکھی گئی کتاب جاری کی گئی ۔ لوگ اسے ڈاون لوڈ بھی کرسکتے ہیں ۔ اپنی اکیڈیمی کے بارے میں ان کا کہنا ہے کہ خود ان کے والد غلام صمدانی اور تنویر فاطمہ اس کے دو ڈائرکٹرس ہیں جب کہ مشیران میں محترم نجات اللہ صدیقی اور مولانا خالد سیف اللہ رحمانی جیسی شخصیتیں شامل ہیں ۔ جناب نجات اللہ صدیقی کو ان کی نمایاں خدمات کے صلہ میں شاہ فیصل ایوارڈ برائے اسلامک اسٹیڈیز حاصل ہوچکا ہے اور انہیں 2003 میں شاہ ولی اللہ ایوارڈ سے بھی نوازا جاچکا ہے ۔ یہ دونوں شخصیتیں اسلامک بنکنگ کے حوالے سے ساری دنیا میں جانی جاتی ہیں ۔ جناب محمد عماد علی کے مطابق انہوں نے جب دیکھا کہ ہندوستان ہی نہیں بلکہ ساری دنیا میں سودی لعنت کے باعث بڑی تباہی مچ رہی ہے ایسے میں انہوں نے اسلامک بنکنگ میں دلچسپی لینی شروع کی ۔ انہیں امید ہے کہ ہندوستان میں جہاں گذشتہ چند برسوں کے دوران سودی قرض کے باعث 2 لاکھ سے زائد کسانوں نے خود کشی کی ہے ۔ اسلامی بنکنگ سے استفادہ کیا جائے گا ۔ اس سے ہندوستانی معیشت کو زبردست استحکام مل سکتا ہے ۔ حکومت برطانیہ نے اسلامی بانڈس سقوق جاری کئے ہیں ۔ ان حالات میں ہندوستانی حکومت اس کی تقلید کرتی ہے تو خود اس کی معیشت میں بہتری آسکتی ہے ۔ انہوں نے ایک اہم نکتہ کی جانب توجہ دلاتے ہوئے بتایا کہ فرقہ پرست طاقتیں اسلامی بنکنگ کا نام سنتے ہی اسے ماننے سے انکار کرتی ہیں حالانکہ یہ نظام معاشرہ کو تباہی سے بچانے کا واحد معاشی حل ہے ۔ ہاں جس طرح ترکی اور نائجیریا میں لفظ اسلامک بنکنگ کی بجائے Participatory Banking استعمال کیا جارہا ہے ۔ ہندوستان میں بھی پارٹیسپٹری بنکنگ کو فروغ دیا جاسکتا ہے ۔ انہوں نے غریب مسلم ممالک اور شہروں بالخصوص حیدرآباد میں اسلامک مائیکرو فینانسنگ کا سلسلہ شروع کرنے کی ضرورت ظاہر کی اور کہا کہ اس سے غریب طبقہ کو راست فائدہ پہونچے گا ۔ معرفہ اکیڈیمی کے ویب سائٹ سے اسلامک بنکنگ کے بارے میں مزید تفصیلات حاصل کی جاسکتی ہیں ۔۔