واشنگٹن ۔3 ستمبر (سیاست ڈاٹ کام) امریکہ نے مملکت اسلامیہ کا صفایہ کرنے کے عزم کا اظہار کیا اور کہا کہ اس مقصد کیلئے بین الاقوامی سطح پر متحدہ کوششیں ضروری ہیں۔ صدر امریکہ بارک اوباما نے اسٹونیا میں نیوز کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے آئی ایس آئی ایس کے خلاف سخت کارروائی کا اشارہ دیا جس نے ایک دن قبل امریکی صحافی کا سر قلم کردیا تھا۔ اوباما نے کہا کہ امریکہ دہشت گردوں کی اس حرکت سے ڈرنے والا نہیں۔ انہوں نے اسلامک اسٹیٹ کو تباہ و تاراج کرنے کیلئے بین الاقوامی اتحاد کی ضرورت پر زور دیا۔ تاہم انہوں نے شام میں اس گروپ کی سرگرمیوں سے نمٹنے کیلئے لائحہ عمل کا ہنوز کوئی اعلان نہیں کیا ہے اور نہ ہی وقت کا تعین کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اسلامک اسٹیٹ سے نمٹنے کیلئے وقت درکار ہوگا۔ اوباما نے کہا کہ دولت اسلامیہ کی جانب سے امریکی صحافی اسٹیون سوٹلفوف کا سر قلم کرنے سے امریکہ ڈرنے یا خوفزدہ نہیں ہوگا۔ انہوں نے خبردار کیا کہ ہمارے ہاتھ لمبے ہیں اور قاتلوں کو بخشا نہیں جائے گا۔ عراق اور شام میں سرگرم شدت پسند تنظیم دولت اسلامیہ نے کل ایک ویڈیو جاری کرتے ہوئے امریکی صحافی اسٹیون کے قتل کا منظر پیش کیا تھا۔ اس پر دنیا بھر میں احتجاج ہورہا ہے۔
اقوام متحدہ کے سکریٹری جنرل بانکی مون نے کہا کہ یہ عمل ایک نفرت انگیز جرم ہے۔ صدر امریکہ بارک اوباما نے کہا کہ امریکی طاقت ان شدت پسندوں کو ہر زاویہ سے ناکام کرنے کی کوشش کرے گی۔ امریکہ نے اس ویڈیو کی تصدیق کردی ہے۔ تاہم اوباما نے قبل ازیں کہا تھا کہ اگر یہ ویڈیو درست ہے تو یہ المناک بربریت انگیز مثال ہے۔ اس دوران وزیراعظم برطانیہ ڈیوڈ کیمرون نے اسلامک اسٹیٹ دہشت گردوں کی جانب سے یرغمال بنائے گئے برطانوی شہریوں کی بحفاظت رہائی کیلئے تاوان کی ادائیگی کا امکان مسترد کردیا۔ پارلیمنٹ سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ دہشت گردی کو شکست دینے کے مقصد میں برطانیہ کبھی کوئی سمجھوتہ نہیں کرے گا۔ ساتھ ہی ساتھ انہوں نے یہ بھی کہا کہ برطانوی شہریوں کے تحفظ کو یقینی بنانے کیلئے تمام امکانی راہیں تلاش کی جائیں گی۔ انہوں نے دوسرے یرغمال امریکی صحافی کا سر قلم کئے جانے کی مذمت کی۔ کیمرون نے کہا کہ اسلامک اسٹیٹ نے تاوان کے ذریعہ کئی ملین ڈالرس کی رقم اکھٹا کی ہے اور اس کے ذریعہ دہشت گردی کو بڑھاوا دیا جارہا ہے یہاں تک کہ یہ دہشت گردی خود ہمارے ملک کو متاثر کررہی ہے۔
اسلامک اسٹیٹ دہشت گردوں نے امریکی صحافی اسٹیون سوٹلوف کو ہلاک کئے جانے والے ویڈیو میں یہ دھمکی دی ہیکہ عراق میں امریکی فضائی حملوں کا سلسلہ نہ تھمنے کی صورت میں برطانوی یرغمالیوں کو بھی ہلاک کردیا جائے گا۔ دولت اسلامیہ نے جیمس فولی کے عوض پاکستان کی سائنسداں خاتون ڈاکٹر عافیہ کی رہائی کا مطالبہ کیا تھا۔ دولت اسلامیہ نے دھمکی دی ہیکہ اگر امریکہ نے بے قصور مسلم قیدیوں کو رہا نہیںکیا تو ایک کے بعد دیگر امریکیوں کا سر قلم کردیا جائے گا۔ دولت اسلامیہ نے برطانیہ کے ایک شہری کو بھی ہلاک کرنے کی دھمکی دی ہے۔ جیمس فولی کی ہلاکت کے بعد دنیا بھر میں شدید احتجاج ہوا تھا اور دوسرے امریکی صحافی کو رہا کرنے کیلئے زور دیا گیا تھا۔ اسٹیون سوٹلوف کی ماں نے دولت اسلامیہ کے لیڈر ابوبکر بغدادی سے اپیل کی تھی کہ وہ ان کے بیٹے کو بخش دیں۔ امریکی سکریٹری آف اسٹیٹ جان کیری نے صحافی کی ہلاکت کو بزدلوں کی کارروائی قرار دیا جو نقاب میں چھپ کر انجام دی گئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ امریکہ اس ہلاکت کے ذمہ داروں کو جوابدہ بنائے گا خواہ اس کیلئے طویل عرصہ درکار کیوں نہ ہو۔ انہوں نے کہا کہ دنیا بھر میں دہشت گردوں نے جب کبھی ہمارے شہریوں کا قتل کیا ہے، امریکہ نے ان کو جوابدہ بنایا ہے۔