سابق چیف الیکشن کمشنر سنجے راوت اور چیف الیکٹورل آفیسر رجت کمار کے ووٹر شناختی کارڈس جاری کرنے پر کارروائی
حیدرآباد۔یکم۔فروری (سیاست نیوز) کمشنر مجلس بلدیہ عظیم تر حیدرآباد نے شہر حیدرآباد میں سابق چیف الیکشن کمشنر سنجے راوت اور چیف الکٹورل آفیسر رجت کمار کے ووٹر شناختی کارڈ جاری کئے جانے اور ان کے نام کو فہرست رائے دہندگان میں شامل کئے جانے کی پاداش میں محمد خلیل الدین اسسٹنٹ سٹی پلانر سرکل نمبر 12کو برطرف کرنے کے احکام جاری کرتے ہوئے یہ ان ا حکامات میں یہ کہا ہے کہ مذکورہ عہدیدار نے فہرست رائے دہندگان کی تیاری میں کوتاہی کی ہے اور انتہائی اہم شخصیتوں کے ناموں کو فہرست میں شامل کرنے سے قبل کوئی شخصی معائنہ نہیں کیا اور اس بات کو جاننے کی کوشش نہیں کی کہ فہرست رائے دہندگان میں شمولیت اختیار کرنے کے لئے موصول ہونے والی درخواست داخل کرنے والا درخواست گذار مذکورہ پتہ پر موجود ہے یا نہیں! کمشنر مجلس بلدیہ عظیم تر حیدرآباد مسٹر دانا کشور کی جانب سے کی گئی اس حرکیاتی کاروائی سے ایسا محسوس ہوتا ہے کہ صرف اہم شخصیتیں ہی اگر فہرست رائے دہندگان میں غلط درج کی جاتی ہیں تو جرم ہیں اور مابقی کوئی بھی غلط اندراجات کئے جاتے ہیں تو کوئی جرم نہیں ہے کیونکہ گذشتہ اسمبلی انتخابات کے علاوہ اس سے قبل بھی ایسے کئی مقامات کی نشاندہی کی گئی تھی کہ ان مکان نمبرات پر رائے دہندوں کے غلط اندراج موجود ہیں لیکن اس کے باوجود بھی کوئی کاروائی نہیں کی گئی بلکہ چیف الیکشن کمشنر نے بھی اس بات کا اعتراف کیا تھا کہ فہرست رائے دہندگان میں کئی بے قاعدگیاں موجود ہیں اور اسے شفاف بنانے کے اقدامات کا سلسلہ جاری ہے۔ کمشنر جی ایچ ایم سی کی جانب سے اسسٹنٹ سٹی پلانر کے خلاف کی گئی کاروائی کی طرح کئی عہدیداروں کے خلاف کاروائی کی جانی چاہئے کیونکہ شہر کے ہر اسمبلی حلقہ میں اس طرح کی بے شماربے قاعدگیاں پائی جاتی ہیں اور ان بے قاعدگیوں کے سلسلہ میں نہ صرف مقامی اخبارات کی جانب سے انکشافات کئے گئے بلکہ قومی چیانلس نے بھی اس بات کو پیش کیا اور دکھا یا گیا کہ کس طرح سے ایک ایک مکان نمبر پر سینکڑوں رائے دہندوں کا اندراج کیا گیا ہے لیکن اس پر کاروائی کے بجائے کمشنر جی ایچ ایم سی نے مکمل خاموشی اختیار کی بلکہ یہ دعوی کیا کہ فہرست رائے دہندگان میں کوئی بے قاعدگیاں نہیں پائی جاتی ہیں بلکہ جو کچھ دعوے انکشاف کے نام پر کئے جا رہے ہیں وہ بے بنیاد ہیں۔ ریاستی اسمبلی کے انتخابات سے قبل بیشتر تمام سیاسی جماعتو ںکی جانب سے اس سلسلہ میں شکایات درج کروائی گئی ہیں لیکن ان پر کوئی کاروائی نہیں ہوئی بلکہ اب جبکہ دو اہم شخصیتوں کے نام فہرست رائے دہندگان میں درج ہوئے اور ان کے شناختی کارڈ جاری کئے گئے تو کمشنر نے کاروائی کرتے ہوئے محمد خلیل الدین کو برطرف کردیا جبکہ شہر کی فہرست رائے دہندگان میں اب بھی ہزاروں بلکہ لاکھوں فرضی اور دوہرے نام موجود ہیں۔