تہران۔ 30 جولائی (سیاست ڈاٹ کام) ایران کے اعلیٰ ترین قائد آیت اللہ علی خامنہ ای نے اسرائیل پر غزہ میں نسل کشی کا الزام عائد کیا اور عالم اسلام سے مطالبہ کیا کہ صیہونی مملکت کے خلاف جنگ کرنے والے فلسطینیوں کو مسلح کیا جائے۔ عیدالفطر کا خطبہ دیتے ہوئے خامنہ ای نے کہا کہ اسرائیل ’’پاگل کتے اور وحشی بھیڑیئے‘‘ حرکتیں کررہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ انسانوں پر آفت نازل کررہا ہے جس کی مزاحمت ضروری ہے۔ ایک چھوٹے سے مقام کی سرحدوں کے قریب اس کو گھیرے میں لئے ہوئے عوام کو یہ بات یقینی بنانا چاہئے کہ اسرائیل کو پانی اور برقی توانائی سے محروم کردیں۔ یہ ہمارا مسلح دشمن ہے۔ انہوں نے کہا کہ غزہ پٹی پر تین ہفتوں سے جاری بمباری میں 1300 سے زیادہ فلسطینی اور 56 سے زیادہ اسرائیلی ہلاک ہوچکے ہیں۔ عوام کو چاہئے کہ اس کی انتھک مزاحمت کریں تاکہ تمام کو سبق حاصل ہوسکے۔ خامنہ ای نے غزہ میں جنگ بندی کی بات چیت کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ یہ امریکہ اور یوروپی ممالک کی ایک سازش ہے جو اسرائیل کو بچانا چاہتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ حماس کو ازسرنو مسلح کیا جانا چاہئے، انہیں اسلحہ سے محروم کردینا نامناسب ہے۔ اس طرح وہ اپنا دفاع بھی نہیں کرسکیں۔