یروشلم ، 13 مارچ (سیاست ڈاٹ کام) اسرائیلی علاقے پر غزہ سے فلسطینی انتہا پسندوں کی جانب سے چہارشنبہ کو بھاری راکٹ فائر کئے جانے کے بعد رات ڈھلتے ہی اسرائیلی فضائیہ نے غزہ پٹی میں کئی مقامات کو نشانہ بنایا۔ غزہ پٹی پر اسرائیلی فضائیہ کے لڑاکا طیاروں نے انتہاپسندوں کے مبینہ ٹھکانوں کو نشانہ بنایا۔ فلسطینی عینی شاہدین کے مطابق اسرائیلی طیارے رات دیر گئے تک مختلف مقامات کو نشانہ بناتے رہے۔
طیاروں نے غزہ پٹی پر حکومت کرنے والی انتہا پسند تنظیم حماس کے مسلح ونگ اسلامی جہاد کے مشتبہ ٹھکانوں کو خاص طور پر نشانہ بنانے کی کوششیں کی۔ مختلف ذرائع کے مطابق غزہ کی ساحلی پٹی پر نو حملے کئے گئے۔ ان حملوں میں ہونے والے جانی و مالی نقصان کا فوری طور پر اندازہ نہیں لگایا جا سکا۔ اسرائیلی فوج کے مطابق جنوبی اسرائیل میں کم از کم 30 راکٹ فائر کئے گئے اور ان میں سے آٹھ شہری علاقوں پر گرے جبکہ بیشتر کو آئرن ڈوم میزائل سِسٹم نے ناکارہ بنا دیا۔ دوسری جانب القدس بریگیڈ کا دعویٰ ہے کہ اُس نے جنوبی اسرائیلی علاقوں پر تقریباً 90 راکٹ داغے ہیں۔
اسرائیل غزہ میں عسکری کارروائی بند کرے : فلسطینی صدر
فلسطینی صدر محمود عباس نے مطالبہ کیا ہے کہ اسرائیلی فورسز غزہ پٹی کے فلسطینی علاقے میں اپنی کارروائیاں بند کریں۔ یہ بات آج رملہ میں اُن کے ایک ترجمان نے کہی۔ انھوں نے یہ بات اس وقت کہی جب فلسطینی عسکریت پسندوں کی طرف سے جنوبی اسرائیل پر راکٹ حملے اور اسرائیل کی طرف سے غزہ پٹی پر فضائی حملے کئے جا رہے تھے۔ ترجمان نے کہا کہ عباس نے مطالبہ کیا ہے کہ اسرائیل غزہ کے محاصرہ بند فلسطینی علاقے میں اپنی فوجی کارروائیاں اور فضائی حملے بند کرے۔