لندن یکم اگست (سیاست ڈاٹ کام)کئی برسوں سے جاری ایک پیچیدہ بنا ہوا تنازعہ جس کا بظاہر اختتام ہوتا نظر نہیں آتا ہے۔ ماسوا اس کے کہ عالمی ابلاغ ادارے دن بھر کے دوران اس بارے میں چند منٹوں پر مشتمل ایک مختصر اور جامع نوعیت کی خبر نشر کر دیتے ہیں۔ یہ غالباً ناگزیر ہے کہ جانبداری کے الزامات ہر باراسرائیل اور فلسطینیوں کے درمیان ہونے والے ٹکرائو کے موقع پر سامنے آتے ہیں۔ جیسا کہ ابلاغی ادارے کوشش کرتے ہیں کہ مگر کئی بار ناکام ہو جاتے ہیں۔ اس پس منظر میں اس جاری تصادم کی میڈیا کوریج کا تازہ ترین باب بھی مختلف نہیں ہے۔ ایک طرف دعویٰ ہے اور دوسری جانب رد دعوی ہے، پچھلے تین ہفتوں کے دوران یکطرفہ رپورٹنگ کا معاملہ کئی ٹی وی چینلز اور اخبارات کے ساتھ ہے۔ اس کے خلاف سب سے زیادہ بلند آہنگ احتجاج لندن میں سامنے ایا۔ جہاں متعدد کارکنوں اور اساتذہ نے بی بی سی پر الزام عائد کیا ہے کہ وہ اسرائیل کے بارے میں اپنے دل میں گہری محبت اور طرفداری رکھتا ہے۔ مظاہرین کی بڑی تعداد نے بی بی سی لندن میں قائم مرکزی دفاتر کے باہر 15 جولائی کو احتجاج بھی کیا۔ ایسے ہی احتجاج گلاسگو اور برسٹل میں کیے گئے۔ فلسطینیوں کے ساتھ یکجہتی کا رجحان رکھنے والے شکایت کنندگان کا کہنا ہے کہ بی بی سی کی غزہ پر رپورٹس توازن سے عاری ہیں نیز سیاق و سباق کے بغیر ہیں۔
مصر کی اسرائیل اور فلسطین کو مذاکرات کی دعوت
قاہرہ یکم اگست (سیاست ڈاٹ کام )مصر نے فلسطینی اتھاریٹی اور اسرائیل کو دعوت دی ہے کہ وہ صلح کی بات چیت کیلئے اپنے وفد قارہ روانہ کریں تا کہ دونوں فریقین مستقبل صلح کرسکیں۔ دونوں فریقین غزہ میں 72 گھنٹے کی جنگ بندی سے اتفاق کرچکے ہیں جس کیلئے ثالثی اقوام متحدہ اور امریکہ نے کی تھی ۔ مصر کی وزرات خارجہ کے بموجب مصر کی دعوت اقوام متحدہ کے نمائندے برائے یروشلم رابرٹ سیری کو یہ تیقن حاصل ہونے کے بعد دی گئی ہے جس میں کہا گیا ہے کہ غزہ میں تین دن کی صلح سے تمام فریقین اتفاق کرچکے ہیں۔ مصر زور دیتا رہا ہے کہ دونوں فریقین کیلئے جنگ بندی کا احترام اہمیت رکھتا ہے اس لئے مذاکرات سازگار ماحول میں منعقد کئے جاسکتے ہیں اور ان سے مطلوبہ نتائج بھی حاصل ہوسکتے ہیں۔جنگ بندی کا نفاذ آج گرینچ اوسط وقت کے مطابق 5 بجے صبح سے ہوچکا ہے اور یہ جنگ بندی 72 گھنٹے جاری رہے گی جس کے بعد اس میں توسیع بھی ممکن ہے ۔ حماس نے گذشتہ ماہ پائیدار صلح کی مصری تجویز کو مسترد کردیاتھا اور ضمانت طلب کی تھی اسرائیل غزہ کی 8 سالہ ناکہ بندی ختم کردے گا ۔