اسرائیل کو حماس کی سخت مزاحمت کا سامنا ، بین الاقوامی پروازیں معطل

غزہ ؍ یروشلم ۔ /23 جولائی (سیاست ڈاٹ کام) اسرائیلی فوج کو حماس کی سخت مزاحمت کا سامنا کرنا پڑرہا ہے جبکہ غزہ پٹی میں خونریزی کا سلسلہ ہنوز جاری ہے اور اب تک 680 سے زائد فلسطینی جاں بحق ہوئے ہیں ۔ حماس کی جوابی کارروائی میں 32 اسرائیلی ہلاک ہوئے جبکہ امریکی سکریٹری آف اسٹیٹ جان کیری نے کہا ہے کہ جنگ بندی کیلئے مذاکرات میں کسی قدر پیشرفت ہوئی ہے ۔ جان کیری نے قاہرہ سے تل ابیب کا دو رہ کیا اور یروشلم میں سرگرم مشاورت کی ۔

اس کے علاوہ انہوں نے اقوام متحدہ سکریٹری جنرل بان کی مون سے بھی بات کی ہے ۔ اس علاقہ کے طوفانی دورہ میں کیری نے وزیراعظم اسرائیل بنجامن نتن یاہو اور فلسطینی اتھاریٹی کے صدر محمود عباس سے ملاقات کی ۔ اسرائیل کی معیشت کو آج اس وقت دھکا پہونچا جب کئی امریکی اور یوروپی ایرلائینس نے اسرائیل کیلئے اپنی پروازیں سکیوریٹی وجوہات کی بناء غیرمعینہ مدت کیلئے معطل کردی ہیں ۔ کیونکہ حماس کا راکٹ تل ابیب میں بین گورین انٹرنیشنل ایرپورٹ کے قریب گرا تھا ۔ یہ اسرائیل کا سب سے بڑا اور اہم ایرپورٹ ہے ۔ اس دوران اسرائیلی فوج نے آج غزہ میں کئی مقامات بشمول اس علاقہ کے واحد اسٹیشن پر بمباری جاری رکھی ۔ غزہ کے عوام نے بتایا کہ اسرائیل نے پاور اسٹیشن پر حملہ کیا ہے جس کے ذریعہ غزہ کی نصف آبادی کو برقی سربراہ کی جاتی ہے ۔ لڑائی آج غزہ سٹی کے مشرقی تفاح تک وسعت اختیار کرگئی ہے ۔ حماس نے اسرائیلی فوج پر راکٹ فائر کئے ۔ اس کے علاوہ حماس کی عسکری ونگ القصام بریگیڈ نے 3 اسرائیلی فوجیوں کو ہلاک کیاہے ۔ بریگیڈ نے اسرائیلی فوج کے ایک F16 جنگی طیارے کو میزائیل حملے کے ذریعہ نشانہ بنانے کا بھی دعویٰ کیا ہے ۔ اس دوران اسرائیلی ڈیفنس فورس نے تین سپاہیوں کی ہلاک ہونے کی توثیق کی اور کہا کہ دو سپاہی شدید زخمی ہے جبکہ 10 کو معمولی زخم آئے ہیں اور 20 سپاہیوں کو ہلکے زخم آئے ہیں ۔

اسرائیل کیلئے حماس کی مزاحمت پریشان کی بنتی جارہی ہے ۔ کیونکہ سرنگوں ، زیرزمین راستوں اور نشانہ بازی کے ذریعہ حماس جنگجوؤں نے اس لڑائی میں اسرائیلی فوج کو کافی نقصان پہونچایا ہے ۔ اسرائیل کا کہنا ہے کہ حماس کو یہ تربیت ایران اور لبنان میں اس کی حلیف حزب اللہ نے دی ہے ۔ اسرائیل نے زمینی لڑائی شروع کردی اور شجاعیہ میں 4 دن گزرنے کے باوجود وہ علاقہ پر مکمل کنٹرول حاصل نہیں کرپائی ہے حالانکہ بمباری کے ذریعہ کئی علاقوں کو زمین دوز کردیا گیا اور ہر طرف ملبہ دکھائی دے رہا ہے ۔ اسرائیلی فوج کیلئے حماس کی سرنگوں کی حکمت عملی پریشان کن ہے

اور وہ اسرائیلی علاقوں کو راکٹ حملوں کا بھی مسلسل نشانہ بناتے جارہے ہیں ۔ یروشلم سے موصولہ اطلاع کے بموجب اسرائیلی وزیر ٹرانسپورٹ اسرائیل کاٹز نے کہا کہ ملک کا ایرپورٹ پروازوں کے اُترنے اور روانہ ہونے کے لئے مکمل طور پر محفوظ ہے، حالانکہ غزہ سے داغے ہوئے راکٹس ایرپورٹ کے قریب ہی گرے ہیں۔ وزیر ٹرانسپورٹ کا یہ بیان امریکہ، یوروپی ممالک، کینیڈا کی ایرلائینس کی جانب سے تل ابیب کے مضافات میں بینگورین انٹرنیشنل ایرپورٹ کو اپنی پروازیں منسوخ کردینے کے پس منظر میں اہمیت رکھتا ہے۔ واشنگٹن سے موصولہ اطلاع کے بموجب وزیر خارجہ کیری نے وزیراعظم اسرائیل بنجامن نتن یاہو سے آج شام ملاقات کرتے ہوئے ان سے بینگورین ایرپورٹ کے تحفظ کے علاوہ دیگر مسائل پر بات چیت کی۔ کیری قاہرہ میں ہیں اور غزہ تنازعہ کی جنگ بندی کے ذریعہ یکسوئی کی کوشش کررہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ امریکہ ، صورتِ حال کی نگرانی کررہا ہے۔