اسرائیل کا فلسطینی اتھاریٹی کو واجب الادا 13کروڑ80لاکھ ڈالرس روکنے کا فیصلہ

تل ابیب ،18فروری (سیاست ڈاٹ کام) فلسطینیوں کے خلاف ایک اور کارروائی کرتے ہوئے اسرائیل نے فلسطینی اتھارٹی کو ٹیکس کی مد میں واجب الادا 13 کروڑ 80 لاکھ ڈالر روکنے کا فیصلہ کرتے ہوئے الزام لگایا کہ مذکورہ رقم تل ابیب کی جیلوں میں زیر حراست فلسطینی قیدیوں کی فلاح وبہبود کے لیے استعمال کی جاتی ہے ۔ اسرائیل کے وزیراعظم بنجامن نیتن یاہو کے دفتر سے جاری اعلامیہ میں الزام لگایا گیا کہ ‘‘فلسطینی اتھارٹی نے گزشتہ برس اتنی ہی رقم اسرائیلی جیلوں میں زیرحراست قیدیوں کی رہائی، ان کے اہل خانہ کی فلاح وبہبود کے لیے خرچ کی۔’’خیال رہے کہ فلسطینی مارکیٹ میں درآمدات اشیا اسرائیلی بندر گاہ کے ذریعہ آتی ہے اور اس طرح تل ابیب اشیا پر ٹیکس وصول کرکے فلسطینی اتھارٹی کو ادا کرتا ہے۔ اسرائیل نے گزشتہ ماہ درآمدات پر تقریباً 12 کروڑ 70 لاکھ ڈالرس وصول کئے تھے ۔تل ابیب کا دعویٰ ہے کہ فلسطینی اتھارٹی کی جانب سے قیدیوں کی رہائی اور ان کے اہل خانہ پر خرچ ہونے کی وجہ سے اسرائیل مخالفین کی حوصلہ افزائی ہورہی ہے ۔