تل ابیب 24 اپریل (سیاست ڈاٹ کام) اسرائیل کے ایک اعلیٰ عہدہ دار نے خبردار کیا ہے کہ اگر صیہونی ریاست پر شام سے ایران نے حملہ کیا تو اس کی قیمت بشارالاسد کو چکانا پڑے گی۔ اسرائیلی وزیر برائے انفراسٹرکچر، انرجی اور آبی وسائل یو وال اسٹینٹز نے پیر کو وائی نیٹ سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ اگر (شامی صدر بشار) اسد نے ایرانیوں یا کسی اور عنصر کو شام کی سرزمین سے اسرائیل پر حملے کی اجازت دی تو اس کے نتائج ان ہی کو بھگتنا پڑیں گے۔ اسرائیلی وزیر نے کہاکہ وہ (بشارالاسد) اپنے نظام اور اپنے وجود ہی کو خطرے سے دوچار کررہے ہیں۔ انھوں نے کہاکہ شام میں جو کچھ ہورہا ہے وہ اسرائیل کے مستقبل اور اس کی سکیورٹی کے لئے اہمیت کا حامل ہے۔ اُنھوں نے اُمید ظاہر کی ہے کہ معاملات اس حد تک خراب نہیں ہوں گے کہ ایک مکمل جنگ چھڑ جائے۔ انھوں نے کہاکہ اسرائیل اپنی شمالی سرحد پر ایران کی فوجی موجودگی کو روکنے کے لئے پُرعزم ہے۔ واضح رہے کہ شام اور اسرائیل گولان کی پہاڑیوں پر تنازعہ کی وجہ سے 1980 ء کے دہے سے حالت جنگ میں ہیں۔ اسرائیلی فوج شام میں مارچ 2011 ء سے جاری خانہ جنگی اور جنگ کے دوران متعدد فضائی حملے کرچکی ہے۔ البتہ اس نے شام میں صرف لبنانی شیعہ ملیشیا حزب اللہ کے ہتھیاروں کے ڈپوز اور ٹھکانوں کو نشانہ بنانے کا اعتراف کیا ہے اور بعض دوسرے پُراسرار حملوں کی ذمہ داری قبول نہیں کی ہے۔