یروشلم ۔ 28 ۔ جنوری (سیاست ڈاٹ کام) لبنان کی نیم فوجی تنظیم حزب اللہ کے ایک فوجی قافلہ پر میزائیل حملہ سے کم از کم 2 اسرائیلی فوجی ہلاک اور دیگر 7 زخمی ہوگئے۔ وزیراعظم اسرائیل بنجامن نتن یاہو نے جوابی کارروائی کا انتباہ دیا جو گزشتہ سال غزہ پٹی پر کئے ہوئے حملہ کے مماثل ہوگی۔ اسرائیلی افواج کے ترجمان برگیڈیئر جنرل موتی الموز نے کہا کہ ایک دبابہ شکن میزائیل جنوبی لبنان سے داغا گیا تھا جو ایک فوجی گاڑی سے ٹکرایا جو دیگر فوجی گاڑیوں کے قافلہ میں شامل تھی۔ فوج نے ایک بیان میں کہا کہ دو سپاہی ہلاک اور دیگر سات ہلکے اوسط حد تک زخمی ہوگئے۔ الموز نے کسی بھی اسرائیلی سپاہی کے اغواء کے امکانات کو مسترد کردیا جبکہ اخبارات میں اس کا اندیشہ ظاہر کیا گیا تھا۔ اقوام متحدہ کے ترجمان نے کہا تھا کہ جنوبی لبنان سے حملہ کے نتیجہ میں اقوام متحدہ کی لبنان میں تعینات فوج کا ایک اسپینی سپاہی ہلاک ہوگیا۔ حزب اللہ نے ان حملوں کی ذمہ داری قبول کرتے ہوئے کہا کہ قنیترا شہیدی بریگیڈ نے حملہ کیا تھا۔
وہ واضح طور پر گزشتہ ہفتہ شام کے علاقہ قنیترا پر اسرائیلی حملہ کا حوالہ دے رہا تھا جس میں ایک ایرانی پاسداران انقلاب کا جنرل بھی ہلاک ہوا تھا ۔ حزب اللہ نے اپنے بیان میں کہا کہ اس کے جنگجوؤں نے اسرائیل کی کئی فوجی گا ڑیوں کو جن میں اسرائیلی افسر اور فوجی سوار تھے، تباہ کردیا ہے جس سے دشمن کے کئی افراد ہلاک ہوگئے ہیں۔ حزب اللہ نے شام سے مارٹر شلباری کے بعد دبابہ شکن میزائیل داغا تھا۔ اسرائیلی فوج کے درجنوں افراد شمالی پہاڑ ہرمین سے تخلیہ کرچکے ہیں۔ یہ پہاڑ اسرائیلی سرحدی قصبہ غیار کے قریب واقع ہے جو مارٹر شلباری سے تباہ ہوگیا۔ الموز نے کہا کہ حملہ کی ذمہ دار حزب اللہ ہے اور ضروری نہیں کہ یہ آخری حملہ ہو۔ دریں اثناء وزیراعظم اسرائیل نے کہا کہ حزب اللہ پر کاری ضرب لگائی جائے گی جو گزشتہ سال جنگ کے دوران غزہ پٹی میں حماس پر لگائی ہوئی ضرب کے مماثل ہوگی۔ موجودہ جھڑپ 2006 ء کی اسرائیل۔ لبنان جنگ کے بعد انتہائی سنگین واقعہ ہے۔ حزب اللہ کے اسرائیلی فوجی گاڑی پر سرحد کے پاس حملہ اور دو اسرائیلی فوجیوں کی ہلاکت کا سخت جواب دینے وزیراعظم اسرائیل نے اعلان کیا ہے۔