یروشلم 31 اکٹوبر (سیاست ڈسٹرکٹ کام ) اسرائیل نے قبلہ اول مسجد اقصی میں مسلمانوں کے داخلے پر پابندی لگانے کے بعد امریکہ اور عرب ممالک کے دباؤ پر مسجد کو دوبارہ عبادت کیلئے کھول دیا۔ غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق اسرائیل نے امریکہ اور عرب ممالک کے دباؤ پر مسجد اقصی میں مسلمانوں کے داخلے پر عائد پابندی ختم کرتے ہوئے مسجد کو عبادت کے لئے دوبارہ کھول دیا۔ اسرائیلی عہدیداروں کے مطابق مسجد اقصی میں مسلمانوں کے داخلے پر پابندی عائد کرنے کے بعد کشیدگی کو کم کرنے کیلئے حکومت کی جانب سے مسجد کو دوبارہ کھولنے کا فیصلہ کیا گیا ہے ۔ اسرائیل نے فلسطینیوں کے استعمال کیلئے 1967 کے بعد پہلی مرتبہ مسجد اقصی میں مسلمانوں کے داخلے پر پابندی عائد کردی تھیں جبکہ فلسطین کے صدر محمود عباس نے صیہونی حکومت کے اس اقدام کی مذمت کرتے ہوئے کہا تھا کہ اسرائیل نے مسجد اقصی میں مسلمانوں کے داخلے پر پابندی لگا کر اعلان جنگ کیا ہے، اسرائیل کی جانب سے مسجد اقصی میں مسلمانوں کے داخلے پر پابندی کے نتیجہ میں ماحول میں کشیدگی پیدا ہوگئی ہے
جبکہ فلسطینی حکومت اسرائیل کے اس اقدام کے خلاف تمام تر قانونی چارہ جوئی کرے گی۔ واضح رہے کہ گذشتہ روز مسجد اقصی کے قریب فائرنگ کے نتیجہ میں ایک یہودی شہری ہلاک ہوگیا تھا جس کے بعد صیہونی پولیس نے فائرنگ کرکے ایک فلسطینی کو شہید کردیا تھا۔دریں اثناء واشنگٹن سے موصولہ اطلاعات کے مطابق امریکہ نے یروشلم میں جاری کشیدہ صورتحال کے درمیان تمام فریقین سے صبر و تحمل سے کام لینے پر زور دیا ہے اور کہا ہے کہ وہ اس حوالے سے اسرائیلی، فلسطینی اور اردنی عہدیداروں کے ساتھ مل کر علاقے میں امن کی بحالی کیلئے کوشش کررہا ہے ۔گذشتہ دنوں وزیر خارجہ جان کیری سے بھی سخت گیر یہودی ربی یہودا گلا کی ہلاکت کی مذمت بھی کی تھی جسے اسرائیل اور امریکہ دنوں کی شہریت حاصل تھی۔ وزیر خارجہ امریکہ جان کیری نے قبل ازیں مسجد اقصی کی دوبارہ کشیدگی کی بھی اپیل کی تھی تا کہ فلسطینی مسلمان نماز جمعہ ادا کرسکے ۔ ایک بیان جاری کرتے ہوئے جان کیری نے کہا کہ وہ یروشلم اور خاص طور پر حرم شریف کے اطراف پیدا شدہ کشیدہ صورتحال کے پیش نظر کافی متفکر ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ہم اہم فریقین کو موجودہ صورتحال کے پیش نظر اشتعال انگیز اقدامات اور نفرت انگیز بیانات سے باز رہنے کی اپیل کرتے ہیں اور اپنے قول و عمل سے مقدس مقام کی عزت پامال ہونے سے بچانا چاہتے ہیں۔ انہوں نے ایک بار پھر کہا کہ وہ اسرائیل ،فلسطین اور اردن کے خاندان سے قریبی ربط برقرار رکھے ہوئے ہیں اور ان پر زور دے رہے ہیں کہ وہ اپنے ذرائع ابلاغ کا استعمال کرتے ہوئے بہر صورت امن کی بحالی یقینی بنائے ۔ صدر خارجہ امریکہ کی ترجمان جین ساکی نے کہا کہ توقع ہے کہ وزیر خارجہ امریکہ جان کیری اگلے 24 گھنٹوں کے دوران ایک بار پھر وزیر اعظم اسرائیل سے ملاقات کریں گے۔