اسرائیل نے غزہ میں 72 گھنٹوں کی جنگ بندی 4 گھنٹے میں ہی توڑدی، مزید 70 فلسطینی جاں بحق

غزہ۔ یکم اگست (سیاست ڈاٹ کام) غزہ میں اسرائیلی جارحیت کے خلاف دنیا کے مختلف ملکوں میں آج بعد نماز جمعہ احتجاجی مظاہرے کئے گئے۔ فلسطین کے علاقہ مغربی کنارہ، نابلس، اردن، انڈونیشیا، ہندوستان اور دیگر مسلم ممالک میں اسرائیل کے خلاف نعرے بلند کئے گئے۔ اسرائیل نے غزہ میں 72 گھنٹوں کے لئے جنگ بندی پر اتفاق کیا تھا، لیکن اس نے یہ جنگ بندی 4 گھنٹے بعد ہی توڑدی۔ اسرائیلی جارحیت اور تازہ حملوں میں مزید 70 فلسطینی جاں بحق ہوئے۔ ان حملوں میں 220 سے زائد افراد زخمی ہیں، جو اس وقت زندگی اور موت کی کشمکش میں دوا خانوں میں زیر علاج ہیں۔ 26 روز میں جاں بحق ہونے والے فلسطینیوں کی تعداد 1500 سے تجاوز کر گئی ہے۔ اقوام متحدہ کے سکریٹری جنرل بانکی مون نے غزہ میں اسرائیلی فوجی کی گرفتاری کی مذمت کرتے ہوئے حماس پر الزام عائد کیا کہ اس نے جنگ بندی کی خلاف ورزی کی ہے۔ انھوں نے اسرائیلی سپاہی کی فوری رہائی کا مطالبہ کیا۔ امریکہ نے بھی جنگ بندی کی ناکامی کے لئے حماس کو ذمہ دار ٹھہرایا۔ امریکی سکریٹری آف اسٹیٹ جان کیری نے کہا کہ امریکہ آج کے حملوں کی سخت مذمت کرتا ہے، تاہم یہ حملے اسرائیل کے دو سپاہیوں کی ہلاکت کے بعد کئے گئے ہیں۔ حماس نے جنگ بندی کی خلاف ورزی کی ہے۔ جان کیری نے اسرائیلی سپاہی کی رہائی کے لئے قطر اور ترکی سے مدد طلب کی ہے۔ انھوں نے وزیر خارجہ قطر خالد بن محمد اور وزیر خارجہ ترکی احمد دولتوف سے رابطہ قائم کرکے اسرائیلی سپاہی کی رہائی کے لئے ثالثی پر زور دیا۔

فلسطینی عسکریت پسند گروپس نے الزام عائد کیا کہ اسرائیل نے توپ خانے سے شل باری کرتے ہوئے غزہ پٹی میں چار افراد کو ہلاک کردیا ۔ اسرائیل نے عسکریت پسندوں پر جوابی الزام عائد کیا کہ انہوں نے راکٹ داغے ہیں۔ چار فلسطینی ہلاک اور دیگر 20 زخمی ہوگئے جبکہ جنوبی رفیعہ کے علاقہ میں اسرائیلی توپ خانے نے شل باری کی ۔ فلسطینی خبر رساں ادارہ ما آن نے خبر دی ہے کہ دیگر تین افراد کو اسرائیل کے نشانہ بازوں نے جنوبی غزہ پٹی میں فائرنگ کا نشانہ بنایا۔ اسرائیل فوج کے ایک ترجمان نے کہا کہ واقعات کا جائزہ لیا جارہا ہے ۔ تقریبا اسی وقت دو خفیہ سیرنوں کی آواز اشکول علاقائی کونسل میں سنائی دی جبکہ دو راکٹ ایک کھلے علاقے میں گر پڑے ۔ اسرائیل کے چینل 10 نے کہا کہ فوری طور پر یہ واضح نہیں ہوسکا کہ کس فریق نے جنگ بندی کی خلاف ورزی کی ہے کیونکہ دونوں فریقین ایک دوسرے پر الزام عائد کررہے ہیں۔عارضی انسانی بنیادوں پر جنگ بندی کا آغاز آج علی الصبح ہوا تھا جبکہ اسرائیل نے امریکہ اور اقوام متحدہ کی مشترکہ تجویز قبول کرلی تھی۔ اسرائیل اور فلسطینی اتھاریٹی کے نمائندے قاہرہ میںہیں تا کہ آئندہ 72 گھنٹوں کے بعد بھی پائیدار جنگ بندی کی کوشش کی جاسکے ۔ حماس اور اسلامی جہاد کے قائدین بھی قاہرہ میںعارضی طور پر مقیم ہیں لیکن اسرائیل کے ساتھ بات چیت ثالثوں کے ذریعہ جاری ہے کیونکہ عسکریت پسندگروپس صیہونی مملکت کو تسلیم نہیںکرسکتے۔