اسرائیل سے تعلقات ‘ فلسطینی کاز کی تائید سے مربوط نہیں

مودی کے صرف اسرائیل جانے اور رملہ سے گریز کی کوئی اہمیت نہیں۔ سابق سفارتکار تلمیذ احمد
حیدرآباد 30 جون ( پی ٹی آئی ) وزیر اعظم نریند رمودی جب آئندہ ہفتے اسرائیل کا اولین دورہ کرینگے تو یہ دورہ فلسطینی کاز کے تئیں ہندوستان کی تائید کو کم کرنے کے مترادف نہیں ہوگا بلکہ اس سے اشارہ ملتا ہے کہ ہندوستان یہودی مملکت کے ساتھ میرٹ کی بنیاد پر اپنے تعلقات کو آگے بڑھا رہا ہے ۔ ایک سابق سفارتکار تلمیذ احمد نے یہ خیال ظاہر کیا ۔ انہوں نے پی ٹی آئی سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ اپنے دورہ اسرائیل کے موقع پر جب مودی رملہ کا دورہ نہیں کرینگے تو یہ نہیں سمجھا جانا چاہئے کہ ہندوستان فلسطین پر اپنے موقف میں تبدیلی پیدا کر رہا ہے ۔ مغربی کنارہ کا یہ وسطی شہر فلسطینی اتھاریٹی کا ہیڈ کوارٹر ہے ۔ یہ اتھاریٹی 1994 میں قائم کی گئی تھی ۔ تلمیذ احمد نے سعودی عرب ‘ اومان اور متحدہ عرب امارات میں ہندوستانی سفیر کی حیثیت سے خدمات انجام دی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ وہ شخصی طو رپر مودی کے صرف اسرائیل کے دورہ کو کوئی اہمیت نہیں دیتے ۔ یہ دورہ صرف اسرائیل کے ساتھ تعلقات پر توجہ دینے کا اشارہ ہے ۔ وزیر اعظم 4 جولائی کو تین روزہ دورہ پر اسرائیل پہونچیں گے ۔ کسی ہندوستانی وزیر اعظم کا یہ اولین دورہ اسرائیل ہوگا ۔ تلمیذ احمد نے کہا کہ اس دورہ سے یہ اشارہ ملتا ہے کہ ہم اسرائیل کے ساتھ اپنے تعلقات اپنے میرٹ کی بنیاد پر آگے بڑھا رہے ہیں ۔ اور ہم ان تعلقات کو فلسطینی کاز کے تئیں اپنی وابستگی سے الگ کر رہے ہیں۔ انہوں نے واضح کیا کہ گذشتہ مہینے اپنے دورہ ہندوستان کے موقع پر فلسطینی صدر محمود عباس کا بہترین اور گرمجوشانہ خیر مقدم کیا گیا تھا ۔ اس وقت حکومت نے فلسطینی عوام کے مفادات کے تئیں اپنی وابستگی کا اعادہ بھی کیا تھا ۔ انہوں نے کہا کہ اب مودی کے دورہ اسرائیل سے اشارہ ملتا ہے کہ ہندوستان یہودی مملکت کے ساتھ اپنے مفادات کی بنیاد پر تعلقات کو آگے بڑھا رہا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ ہم اسرائیل کے ساتھ اپنے تعلقات کو فلسطینی کاز سے مربوط نہیں رکھ رہے ہیں ۔ اس کا یہ مطلب نہیں ہے کہ فلسطینی مفادات کے تئیں ہماری تائید کمزور ہوگئی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے ان تعلقات کو علیحدہ اس لئے کرلیا ہے کیونکہ ہم دونوں مفادات کو الگ الگ آگے بڑھا رہے ہیں۔ فلسطینی کاز کے تئیں ہندوستان کی تائید کا محمود عباس کے دورہ ہند کے موقع پر واضح اظہار ہوا ہے ۔