یروشلم: سینکڑوں فلسطینی قیدی جو اسرائیل کی جیلوں میں بند ہیں جوپچھلے 17اپریل سے بھوک ہڑتال پر تھے اور اب انہوں نے اپنا احتجاج ختم کردیا ہے۔اس بات کی اطلاع فلسطینی اور اسرائیل ذرائع سے ہفتے کے روز ملی۔
فلسطینی پرسنرس کلب چیف قدرورا فریس نے کہاکہ قیدیوں اور اسرائیل انتظامیہ کے درمیان میں ایک معاہدہ طئے پایا ہے جس میں جیلو ں کی حالات سدھارنے کا بھروسہ دلایاگیا۔
اسرائیل جیل سرویس ترجمان نے بھی اس بات کی توثیق کی ہے کہ بھوک ہڑتال اب ختم ہوگئی ہے۔ترجمان نے کہاکہ اسرائیل انتظامیہ نے قیدیوں کے مطالبات میں سے ایک کو تسلیم کرلیاہے۔او رمہینے میں دو بار گھر والوں سے انہیں ملاقات کا موقع دیاجائے گا جبکہ ایک بار ہی ملاقات کرائی جاتی تھی۔
ہڑتال کے متعلق مذکورہ قرارداد مقدس ماہ صیام کی آمد سے قبل پیش کی گئی۔کئی مظاہرین کی صحت کوکچھ حد تک متاثر ہوئی ہے۔
فلسطینی صدر محمود عباس نے اپنی امریکی ہم منصب ڈونالڈ ٹرمپ سے پچھلے ہفتے اسرائیل کے دورے کے موقع پر اس کوموضوع کو زیر بحث لانے پر زوردیاتھا۔
مقبوضہ مغربی کنارہ میں قیدیوں کی حمایت کے لئے منعقدہ کئے گئے احتجاج کے دوران اسرائیل فوا اور احتجاجیوں کے درمیان میں خونریز جھڑپیں بھی ہوئی ہیں۔