قاہرہ/یروشلم۔2نومبر ( سیاست ڈاٹ کام ) عرب لیگ نے یروشلم میں تازہ جھڑپوں کے بعد اسرائیل کو خبردار کیا ہے کہ وہ اپنی حد پار کرچکا ہے ۔ بین الاقوامی برادری پر اس مقدس شہر میں سرکاری سرپرستی کے ساتھ جاری خلاف ورزیوں کو روکنے کیلئے زور دیا گیا ۔ مسجد الاقصیٰ کے احاطہ میںجھڑپوں کے بعد اسرائیل نے جمعرات کو اسے بند کردیا تھا ۔ الاقصیٰ اور متصلہ علاقوں میں کئی ماہ سے تشدد جاری ہے اور فلسطینی عوام اپنی مزاحمت جاری رکھے ہوئے ہیں کیونکہ اسرائیل مسجد اقصیٰ پر مکمل کنٹرول حاصل کرنے کی کوشش کررہا ہے ۔ عرب لیگ کے نائب سربراہ احمد بن ہلّی نے 22رکنی بلاک کے وفود کے اجلاس کے بعد کہا کہ اسرائیل اپنی حدپار کرچکا ہے ۔ انہوں نے عرب ممالک اور بین الاقوامی برداری پر زور دیا کہ وہ اسرائیل کو جاریہ اقدامات سے روکیں ۔ انہوں نے کہا کہ یروشلم پر کنٹرول کی کسی بھی کوشش کے ناقابل بیان عواقب و نتائج برآمد ہوں گے ۔ اس دوران وزیراعظم اسرائیل بنجامن نتن یاہو نے مسجد اقصیٰ میں عبادت کیلئے موجودہ انتظامات میں کوئی تبدیلی نہ کرنے کا اعلان کیا اور یہاں امن کے قیام پر زور دیا ۔ انہوں نے ہفتہ وار کابینی اجلاس میں کہا کہ حضرت ابراہیمؑ کے دور سے حرم شریف ہمارے لئے مقدس مقام کا حامل ہے اور ہمارا اس پر حق ہے ۔ انہوں نے کہا کہ تمام مذاہب والوں کیلئے یہاں عبادت کے موجودہ موقف کو جوں کا توں رکھا جائے گا ۔ اسرائیل نے مشرقی یروشلم پر 1967ء کی جنگ میں قبضہ کیا تھا ۔