واشنگٹن۔30اکٹوبر ۔ ( سیاست ڈاٹ کام ) امریکی حکام نے اس امر کو تسلیم کرنے سے انکار کی کوشش کی ہے کہ امریکی حکام میں شامل کوئی ذمہ دار اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو کو بزدل قرار دیتا ہے۔اسرائیل کی طرف سے معروف صحافی جیفری گولڈ برگ کی شائع ہونے والی ایک حالیہ رپورٹ پر اسرائیل کی طرف سے سخت ناپسندیدگی سامنے آنے کے بعد امریکہ کی قومی سلامتی کے ترجمان نے کہا ’’ بلاشبہ یہ امریکی انتظامیہ کا نکتہ نظر نہیں ہے، ہمارے خیال میں اس طرح کے تبصرے مناسب نہیں ہیں اور اس کا منفی ردعمل ہوتا ہے‘‘۔ امریکی قومی سلامتی کی مشیر سوزان رائس نے بھی دو طرفہ تعلقات میں کمزوری کی تردید کرتے ہوئے کہا ہے ’’ صدر اوباما نے اسرائیل کے ساتھ شراکت میں گرم جوشی پیدا کی ہے اور دونوں ملکوں کے رہنما ایک دوسرے سے باقاعدگی سے مشاورت میں رہتے ہیں۔
اس لیے امریکہ اسرائیل تعلقات کسی قسم کے بحران کی زد میں نہیں ہیں‘‘۔صحافی جیفری نے رپورٹ میں ایک امریکی ذمہ دار کے حوالے سے نیتن یاہو کو چوزہ بہ معنی بزدل اور ڈرپوک کہا ۔ امریکی ذمہ دار نے اس مذکوہ صحافی سے کہا تھا ’’ یاہو کو امن سے زیادہ اپنے سیاسی مفادات عزیز ہیں‘‘۔ واضح رہے پچھلے دنوں اسرائیلی وزیر دفاع موشے یعلون کے امریکی وزیر خارجہ کے بارے میں ان ریمارکس کہ ’’ وہ جنونی اور جذباتی ہے ‘‘ پر امریکہ نے بھی سخت برا مانا تھا۔ اس وجہ سے اسرائیلی وزیر دفاع کو حالیہ دورہ امریکہ کے دوران رد عمل بھی سہنا پڑا ہے۔امریکہ امن عمل پر زور دیتا ہے جبکہ اسرائیل مقبوضہ فلسطینی علاقوں میں مزید یہودیوں کی تعمیرات کرتے ہوئے امن عمل کو نقصان پہنچا رہا ہے۔ اس صورتحال پر اسرائیل کو امریکہ ہی نہیں کئی مغربی ممالک کے ردعمل کا بھی سامنا ہے۔