اسرائیلی فورس اور فلسطینیوں میں جھڑپیں

سکوٹ تہوارکے دوران یہودیوں کامسجد اقصیٰ کی طرف رُخ، 12 فلسطینی گرفتار
یروشلم ۔ 29 ۔ ستمبر (سیاست ڈاٹ کام) یروشلم کے پرانے شہر اور رملہ کے باہر ایک چیک پوائنٹ پر اسرائیلی سیکوریٹی فورسس اور فلسطینیوں کے مابین آج پھر تازہ جھڑپیں ہوئیں۔ یہودیوں کے سکوٹ تہوار کی چھٹیوں کا آغاز ہوگیا ہے اور گڑبڑ اس وقت شروع ہوئی جب مسجد اقصیٰ کے احاطہ میں یہودی کافی تعداد میں جمع ہونے لگے۔ 8 روزہ یہ تہوار اتوار کی رات سے شروع ہوا ہے اور زیادہ تعداد میں یہودی مسجد اقصیٰ کا رخ کر رہے ہیں۔ پیر کو بھی مسجد اقصیٰ کے احاطہ میں سیکوریٹی فورسس کی فلسطینیوں کے ساتھ جھڑپ ہوگئی تھی جس میں سیکوریٹی فورسس نے گرینیڈس اور آنسو گیس کا استعمال کیا تھا ۔ دوسری طرف فلسطینیوں نے سنگباری کی اور پٹرول بم پھینکے اور انہوں نے خود کو مسجد اقصیٰ میں محصور کر رکھا تھا۔ مقبوضہ مغربی کنارہ میں رملہ کے باہر جھڑپوں کے دوران کئی نوجوانوں کو اسرائیلی سپاہیوں پر پتھر پھینکتے ہوئے دکھایا گیا ۔ دوسری طرف اسرائیلی سپاہی نہتے فلسطینیوں پر واٹر کینن اور ربر بلیٹس کا استعمال کر رہے تھے۔ فلسطینی تنظیموں نے مسجد اقصیٰ پر اسرائیلی دھاؤں کے خلاف احتجاجی مظاہرے کئے ۔ اسرائیلی حکام کا یہ کہنا ہے کہ تشدد کو روکنے کیلئے یہ کارروائی ضروری تھی۔ اسرائیلی پولیس نے کل رات مشرقی یروشلم میں 12 فلسطینیوں کو گرفتار کیا ہے ۔ اسرائیل نے 1967 ء کی 6 روزہ جنگ کے دوران مشرقی یروشلم پر قبضہ کیا تھا اور بعد ازاں اس پر اپنا مکمل کنٹرول برقرار رکھا ہے۔ حالانکہ بین الاقوامی برادری نے اس قبضہ کو کبھی تسلیم نہیں کیا۔ فلسطینی عوام کو یہ اندیشہ ہے کہ اسرائیل مسجد اقصیٰ کی نگرانی کے سلسلہ میں موجودہ قواعد کو تبدیل کردے گا۔ اس وقت یہودیوں کو مسجد اقصیٰ میں آنے کی اجازت ہے لیکن وہ عبادت نہیں کرسکتے۔ وزیراعظم اسرائیل بنجامن نتن یاہو نے کہا ہیکہ وہ جوں کا توں موقف برقرار رکھنے کے عہد پر قائم ہیں۔