لشکرطیبہ کے نشانہ پر ہونے کے اندیشوں کے بعد اقدامات
نئی دہلی۔22جون (سیاست ڈاٹ کام ) فوج نے اسرائیلی سفارتخانہ ‘ قونصل خانوں اور دیگر یہودی اداروں کے جو کئی ریاستوں میںقائم ہیں ‘ حفاظتی انتظامات میں شدت پیدا کردی ہے ‘ کیونکہ محکمہ سراغ رسانی اطلاعات کے بموجب دہشت گردگردپس جیسے لشکر طیبہ ان کو حملوں کا نشانہ بناسکتے ہیں ۔ مرکزی وزارت داخلہ نے مختلف ریاستوں کو اس سلسلہ میں ہدایات روانہ کی ہیں ۔ یہ اطلاعات مرکزی صیانتی محکموں کے اشتراک و تعاون سے روانہ کی گئی ہیں ۔ دہشت گرد خاص طور پر جن کا الحاق لشکرطیبہ سے ہے ‘ ان عمارتوں پر حملے کرسکتے ہیں ۔ سرکاری ذرائع کے بموجب ریاستوں سے خواہش کی گئی ہے کہ اسرائیلی سفارت خانہ ‘ قونصل جنرل ممبئی اور بنگلور کے علاوہ صومعوں ( یہودی عبادت گاہوں ) اور شابادہاؤسیس کے حفاظتی انتظامات شدت پید کردی جائے ۔ یہ ہدایات راجستھان ‘ ہماچل پردیش ‘ ٹاملناڈو ‘ دہلی ‘ کرناٹک ‘ گوا اور مہاراشٹرا کو روانہ کردی گئی ہیں ۔ یہودی روابط کے مراکز شاباد ہاؤسیس کی بھی حفاظتی انتظامات کی جانچ کی جارہی ہے ۔ ذرائع کے بموجب دہشت گرد گروپ لشکر طیبہ پاکستانی نژاد امریکی دہشت گرد ڈیوڈ ہیڈلی کے پاس سے ٹیپ دستیاب ہوئے ہیں جب کہ 2009ء میں امریکہ میں ایف بی آئی نے اُسے گرفتار کیا تھا ۔ دہشت گروپس یہودی اداروں کو حملوں کا نشانہ بنانا چاہتے ہیں ۔ اس کا انکشاف ہیڈلی نے بھی کیا ۔ہیڈلی 35سال کی سزائے قید بھگت رہا ہے ۔ سفارت خانہ کے علاوہ صیانتی محکموں میں بھی شاباد ہاؤسیس پر گہری نظر رکھنے کی ہدایت دی ہے کیونکہ عام طور پر یہ تنگ گلیوں میں واقع ہوتے ہیں اور یہاں ایسے اسرائیلی سیاح کثیر تعداد میں آتے ہیں جن کا سامان اُن کی پیٹھ پر بندھا ہوتا ہے ۔ 2012ء میں دہلی میں ایرانی باشندوں نے اسرائیلی سفارت کاروں کو حملہ کا نشانہ بنایا تھا ۔