اسرائیلی حدود میں روسی طیارہ کی دراندازی

مسئلہ کی خوشگوار یکسوئی ، تصادم سے گریز ، پائلٹ کی غلطی نظرانداز : موشے یعلون
یروشلم۔ 29 نومبر (سیاست ڈاٹ کام) اسرائیلی وزیر دفاع موئے یعلون نے آج کہا کہ ایک روسی طیارہ حال ہی میں شام سے پرواز کرتے ہوئے اسرائیلی زیرکنٹرول فضائی حدود میں داخل ہوگیا تھا لیکن دراندازی کا یہ مسئلہ کسی ناخوشگوار واقعہ کے بغیر حل کرلیا گیا۔ روس کے ایک جنگی طیارہ کو ترکی کی جانب سے مار گرائے جانے کے بعد پیدا شدہ گہری تشویش کے درمیان یہ واقعہ پیش آیا ہے جس میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ روسی طیارہ شام میں پرواز کے دوران اسرائیلی فضائی حدود میں داخل ہوگیا تھا اور اپنا راستہ تبدیل کرنے کیلئے متعدد مرتبہ دی گئی وارننگس کو نظرانداز کردیا تھا تاہم روس نے اسرائیل کے اس الزام کی تردید کی ہے۔ موشے یعلون نے سرکاری ریڈیو سے کہا کہ ’’روسی طیارہ شام سے پرواز کرتے ہوئے ہمارے فضائی حدود میں تقریباً ایک میل (1.6 کیلومیٹر) کی معمولی دراندازی کی تھی، تاہم اس مسئلہ کو فوری حل کرلیا گیا اور روسی طیارہ شام کے سمت روانہ ہوگیا‘‘۔ یعلون نے کہا کہ ’’صاف طورپر یہ پائلٹ کی غلطی تھی جو گولان کے قریب پرواز کررہا تھا‘‘۔ انہوں نے کہا کہ مسئلہ شام پر تصادم سے گریز کیلئے اسرائیل اور روس کے درمیان انتظامات کئے گئے ہیں۔ اسرائیلی وزیر دفاع نے کہا کہ ’’اسرائیلی طیارہ ہم پر حملہ کرنے کا ارادہ نہیں رکھتے چنانچہ ہم بھی ان کے خلاف فوری جوابی ردعمل سے گریز کیا کرتے ہیں اور محض غلطی سرزد ہونے پر طیارہ کو مار گرایا نہیں جاتا‘‘۔ اسرائیل بھی اگرچہ شام کے صدر بشارالاسد کا کٹر مخالف ہے اور 2013ء سے شام پر کئی فضائی حملے کرتا رہا ہے۔
لیکن موجودہ صورتِ حال میں اسرائیل کی کسی کارروائی کی صورت میں ایران بھی سرگرم ہوسکتا ہے۔