اسرائیلی بربریت پر برہم عوام کی رائے ، بائیکاٹ کا اثر ، پیپسی اور کوکا کولا کی فروخت میں 50 فیصد گراوٹ
حیدرآباد ۔ 7 ۔ اگست : ( سیاست ڈاٹ کام ) : اسرائیل نے تقریبا ایک ماہ تک غزہ میں فلسطینیوں کا قتل عام کیا ۔ ان کی نسل کشی کی معصوم بچوں کو چن چن کر نشانہ بنایا ۔ گھروں ، مساجد ، ہاسپٹلوں کو تباہ و برباد کیا ۔ اس کے باوجود عالمی برادری مجرمانہ خاموشی اختیار کی ۔ اسے اسرائیل کے فضائی حملوں میں زمین دوز ہوئے گھروں کے ملبہ میں دبے بچوں ، خواتین اور مردوں کی چیخیں سنائی دی اور نہ ہی غزہ کی سڑکوں پر بکھری فلسطینیوں کی نعشوں کے چیتھڑے دکھائی دئیے ۔ عالمی برادری کی بے حسی کا عالم یہ رہا کہ اسے ان پھول جیسے چھوٹے چھوٹے بچوں کی نعشیں بھی نہیں دکھائی دیں ۔ جنہیں ہاسپٹلوں کے مردہ خانوں میں جگہ نہ ہونے کے باعث گھروں کے ریفریجریٹر کے ڈپ فریزرس ، آئسکریم ، پھلوں اور پھول رکھنے کے لیے استعمال ہونے والے فریزرس میں رکھا گیا تھا ۔ اسرائیل کی اس ظلم و بربریت کا جواب دنیا کے مختلف مقامات پر مختلف انداز میں دیا گیا لیکن ممبئی کے مسلمانوں نے علی الاعلان اسرائیلی اشیاء کا بائیکاٹ کرتے ہوئے سارے ملک میں انصاف پسندوں میں ایک نئی تحریک پیدا کی ۔ نتیجہ میں ہمارے شہر حیدرآباد میں عید کے موقع پر مسلمانوں نے نسیلے دودھ کا بائیکاٹ کیا ۔ کوکا کولا ، کوک پیپسی ، اسپرائٹ ، فنٹا ، مازا اور اسرائیل نواز کمپنیوں کے پراڈکٹس کا بائیکاٹ شروع کردیا ۔ نتیجہ میں اب ان مشروبات کی قیمتوں میں 40 تا 50 فیصد چھوٹ دی جارہی ہے ۔ خوشی اس بات کی اسرائیل کی مذمت کرتے ہوئے اس کی اشیاء کا بائیکاٹ کرنے والوں میں غیرمسلم برادران وطن بھی شامل ہیں ۔ ہندو مسلم اتحاد کے کٹر حامی کیپٹن پانڈو رنگاریڈی کا کہنا ہے کہ ہندوستانی حکومت اسرائیل اور امریکہ کو خوش کرنے میں مصروف ہے ۔ حالانکہ ہندوستان ہمیشہ سے ہی عربوں کا دوست رہا ہے اور فلسطینیوں کے کاز کی تائید کی ہے جب کہ عرب ممالک میں برسرکار لاکھوں ہندوستانی تارکین وطن سالانہ اربوں ڈالرس اپنے ملک روانہ کرتے ہیں ۔ غزہ پر اسرائیل کے حملوں میں معصوم بچے مارے گئے اسرائیل نے ان کا قتل عام کیا ہے اس کی شدید الفاظ میں مذمت کی جانی چاہئے ۔ کیپٹن پانڈو رنگاریڈی کے مطابق اس مسئلہ پر جہاں اسرائیل کا مجرمانہ کردار رہا وہیں اقوام متحدہ نے بھی بے حسی کے ذریعہ یہ ثابت کردیا کہ اس پر امریکہ اور اسرائیل کا تسلط ہے ۔ انہوں نے شہر حیدرآباد میں اسرائیلی اشیاء کے بائیکاٹ کا خیر مقدم کیا اور کہا کہ ظالم کو سبق سکھانے کے لیے ایسا ہونا بھی چاہئے ۔ سکریٹری اناگارو پراٹا حق سمیتی کے سکریٹری پجاری نرسنگ راؤ نے بھی شہریوں سے اپیل کی کہ وہ اسرائیلی اشیاء کا بائیکاٹ کرتے ہوئے ظالم اسرائیل کو یہ پیام دیں کہ تمہیں اپنے ظلم کی ایک دن سزا ضرور ملے گی ۔ کنوینرس ایس سی ایس ٹی بی سی جناب ثنا اللہ ، حبیب حیات حسین ، اسلم عبدالرحمن اور اختر احمد صدیقی سماجی جہدکار و رکن ایلڈرس فورم نے بھی عوام سے اسرائیلی اشیاء کا بائیکاٹ جاری رکھنے کی اپیل کی اور کہا کہ کاش ہمارے شہر کے لوگ بھی ممبئی کے مسلمانوں کی طرح اسرائیل کو اس کی اشیاء کا بائیکاٹ کرتے ہوئے سبق سکھاتے ۔ شہر کے علماء ومشائخین نے بھی عوام سے اسرائیلی اشیاء کا بائیکاٹ کرتے ہوئے متبادل اشیاء استعمال کرنے کی اپیل کی ۔ خوشی اس بات کی ہے کہ شہر میں لوگ پیپسی کوکا کولا ، کوک ، اسپرائٹ ، فنٹا ، مازا جیسے مشروبات کا مکمل بائیکاٹ کررہے ہیں ۔ جب کہ معصوم بچے میگی ، کٹ کیاٹ ، کے ایف سی وغیرہ کو چھونے سے بھی گریز کررہے ہیں ۔ علماء و مشائخین کے مطابق عوام کو چاہئے کہ وہ کولڈرنکس کے علاوہ میگی ، جانن اینڈ جانسن، کی اشیاء میکڈونالڈ ، سارالی ، انٹل ، نوکیا ، پلاو ، ریڈکین ، کرافٹ ، باس ، آئی بی ایم ، لیوائس ، ہگیز ، رپولان ، ٹمبر لینڈ ، آرسٹل ، جارجیا کرمانی ، رالف لارین ، ڈیزنی وغیرہ اور ان سے جڑی اشیاء کا بائیکاٹ کریں ۔۔