مودی کو راہول گاندھی کا گلے لگالینا مخالفین کو ہضم نہیں ہورہا ہے : شیخ عبداللہ سہیل
حیدرآباد ۔ 7 ۔ اگست : ( سیاست نیوز) : صدر گریٹر حیدرآباد سٹی کانگریس اقلیت ڈپارٹمنٹ شیخ عبداللہ سہیل نے صدر کانگریس راہول گاندھی کی جانب سے تحریک عدم اعتماد مباحث کے دوران وزیراعظم کو گلے لگانے پر صدر مجلس اسد الدین اویسی کی جانب سے کی گئی تنقید کی سخت مذمت کرتے ہوئے ’ کامیڈین ‘ کا رول ادا کرنے کا الزام عائد کیا ۔ شیخ عبداللہ سہیل نے کہا کہ نفرت انگیز رجحان رکھنے والے نریندر مودی کو گلے لگاتے ہوئے راہول گاندھی نے ساری قوم تک مثبت پیغام پہونچایا ہے ۔ جب کہ بی جے پی اور مجلس کی جانب سے منفی سونچ اپناتے ہوئے عوام میں غیر یقینی صورتحال پیدا کی جارہی ہے ۔ راہول گاندھی کا یہ عمل قابل ستائش ہے مگر مخالفین کو ہضم نہیں ہورہا ہے ۔ سارے ملک کے عوام نے اس کا خیر مقدم کیا ہے ۔ اچھے عمل کو بھی مجلس کی جانب سے برداشت نہیں کیا جارہا ہے ۔ شیخ عبداللہ سہیل نے کہا کہ اسلام میں نفرت کے لیے کوئی گنجائش نہیں ہے ۔ گمراہ کن تقریر کرتے ہوئے اسد الدین اویسی نفرت پھیلا رہے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ اگر اسد الدین اویسی حقیقت میں بی جے پی کے خلاف ہیں تو وہ فوری ٹی آر ایس سے اپنے تعلقات ختم کرلیں ۔ کانگریس نے تحریک عدم اعتماد کے دوران بی جے پی کے خلاف ووٹ دیا ہے ۔ جب کہ ٹی آر ایس رائے دہی سے غیر حاضر رہتے ہوئے بلواسطہ طور پر بی جے پی کی تائید کی ہے ۔ مودی اور کے سی آر کی دوستی کو مجلس کے سربراہ اندھوں کی طرح نظر انداز کررہے ہیں ۔ سچے مسلمان سچائی کے راستے پر چلنے کے لیے اپنی جان کی بھی پرواہ نہیں کرتے ۔ اسد الدین اویسی نے کبھی ٹی آر ایس اور بی جے پی کی بڑھتی ہوئی قربت پر بات نہیں کی ۔ ٹی آر ایس کی ناکامیوں یہاں تک کہ مسلمانوں سے کئے وعدوں پر عمل آوری بالخصوص 12 فیصد مسلم تحفظات کے وعدے کو پورا نہ کرنے پر چیف منسٹر کے سی آر سے کبھی وضاحت طلب نہیں کی ۔ صدر گریٹر حیدرآباد کانگریس اقلیت ڈپارٹمنٹ نے مجلس کے سربراہ کو مسلمانوں کے جذبات سے نہ کھیلنے کا مشورہ دیا ۔ اور متنازعہ ریمارکس کرتے ہوئے میڈیا کی سرخیاں بٹورنے کی کوششوں سے باز آجانے پر زور دیا اور کہا کہ ان کے ریمارکس نفرت پھیلانے والوں کے لیے آکسیجن سربراہ کرنے کا کام کررہے ہیں ۔ اگر قوم کے لیے کچھ کرنا چاہتے ہیں تو اسد الدین اویسی کو کامیڈین نہیں بلکہ رہنما بننے کا مشورہ دیا ۔۔