اسد الدین اویسی آستین کا سانپ : ساکشی مہاراج

لکھنؤ:بی جے پی کے یم پی ساکشی مہاراج نے ایک مرتبہ متنازع بیان دیا ہے۔ساکشی مہاراج نے ایم آئی ایم کے صدر اور حیدرآ باد کے ممبر پارلیمنٹ اسد الدین اویسی کو نشانہ بنا تے ہوئے انہیں آستین کا سانپ کہا۔ساکشی نے کہا کہ اویسی جیسے لوگ کھاتے توہندوستان میں ہیں لیکن گاتے پاکستان کی ہے۔

یہ آستین کے سانپ ہیں ۔اور ایسے لوگو ں کی جگہ صرف پاکستا ن میں ہے۔ورنہ ہم سینکڑوں مسلمانوں کو گنا سکتے ہیں ، جن کا ملک احترام کر تا ہے۔ساکشی مہاراج نے ایک پریس کانفرنس میں یہ بات کہی۔

انھوں نے غیر پارلیمانی زبان کا استعمال کرتے ہوئے انھوں نے اویسی سے پوچھا کہ بابر ان کا کون تھا، رشتہ دار ، بہنوئی یا باپ؟ ساکشی نے کہا کہ بابری ۔بابری۔ کہتے ہوئے لوگ بابر بن گئے۔

اویسی پہلے یہ بتا ئیں کہ بابر ان کا کون تھا ،رشتہ دار،جیجا،یاباپ؟انھوں نے کہا کہ بابر ایک حملہ آور تھا۔مسلمانوں کا اس سے کوئی رشتہ نہیں تھا۔جمو ں کشمیر میں دہشت گردانہ حملہ میں شہید ہوئے فوجیوں کا ذکر کر تے ہو ئے ساکشی نے کہا کہ ان حملوں میں چھ جوان شہید ہوئے تھے۔

جن میں سے پانچ مسلمان تھے۔مگر اویسی جیسے لوگ آستین کا سانپ ہیں ان کی جگہ پاکستان میں ہے۔

انہوں نے کانگریس کے خلاف منہ کھولتے ہوئے کہا کہ مودی جی او رہم ’ کانگریس مکت‘ بھارت چاہتے ہیں ۔ایسی کانگریس کو ملک کے کسی بھی حصہ میں اقتدار میں رہنے کا حق نہیں ۔